تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

سعودی عرب میں مقیم غیرملکی ورکرز یہ لازمی جان لیں

سعودی عرب میں ملازمت سے متعلق آجر اور اجیر کے درمیان قوانین واضح ہیں، فریقین کو حکومتی قوائد وضوابط پر عمل کرنا لازمی ہے بصورت دیگر جرمانے عائد کیے جاتے ہیں۔

مملکت میں ملازمین کی چھٹیوں کے حوالے سے اہم معلومات اس خبر میں موجود ہیں۔ سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود نے قانون محنت میں کارکنان کی چھٹیوں وضع کی ہیں، اہم قوانین سے واقفیت کارکن کے لیے انتہائی ضروری ہوتی ہے تاکہ کسی بھی مشکل صورتحال میں مروجہ قوانین پر عمل کیا جاسکے۔

چھٹیوں کا قانون

سعودی عرب میں ملازمین کو سالانہ، بیماری، عید اور دیگر مناسبت، ذاتی تقریب اور اعلیٰ امتحان دینے کے لیے چھٹیاں دی جاتی ہیں، انہی نکات کے تحت کارکن کا حق ہے کہ وہ قانونی طورپر دی گئی چھٹی سے استفادہ کرے۔

2021 Holiday Schedule - InterMed, P.A.

سالانہ چھٹیوں کا اصول

اگر کسی ملازم کو کمپنی میں ملازمت کرتے 5 برس سے کم ہوئے ہیں تو اسے سالانہ 21 چھٹیاں ملیں گی جبکہ ایسا ورکر جو 5 سال سے زائد عرصے سے کام کررہا ہے تو اسے سال کی 30 تعطیلات ملیں گی۔ چھٹیوں کے دوران تنخواہ سے کوئی کٹوتی نہیں ہوگی، آجر کی جانب سے مزاحمت پر اجیر شکایت بھی کرسکتا ہے۔

قومی دن اور عیدین کی چھٹیاں

مملکت میں عیدالفطر اور الضحیٰ پر ملازمین کو چار دن کی چھٹیاں ملتی ہیں، سعودی عرب کا قومی دن 23 ستمبر کو ہوتا ہے، اس موقع پر کارکن کو صرف ایک ہی دن کی چھٹی ملتی ہے۔

Eid ul Adha Holidays will Last 9 Days in Saudi Arabia

فوتگی یا ذاتی تقریبات

ورکر کے کسی قریبی عزیز یا رشتے دار کے انتقال پر 5 دن کی چھٹیاں ملتی ہیں۔ جبکہ کارکن اپنی شادی پر بھی پانچ دن کی تعطیلات سے مستفید ہوسکتا ہے، بچے کی پیدائش پر 3 دن کی چھٹیاں ملیں گی۔

کسی بیماری پر چھٹی

قانون محنت کے تحت ملازم اگر بیمار ہوجائے تو اسے 30 دن کی چھٹی ملے گی، مرض سنگین ہو تو دورانیہ بڑھایا جاسکتا ہے، اس دوران تنخواہ بھی نہیں کاٹی جائے گی، اگر سالانہ چھٹیوں کے دوران بیماری کی تعطیلات آجائیں تو ورکر کو یہ حق حاصل ہے کہ اپنی بیماری کی چھٹیاں پوری کرے اور بعد میں سالانہ لے۔

Paid Sick Leave Mandates Hold Promise in Containing COVID-19 - Georgia  State University News - Andrew Young School of Policy Studies, Research,  University Research

تعلیمی سرگرمیوں پر چھٹیاں

کارکن آجر کی رضامندی سے اپنی پیشہ وارانہ صلاحیت کو نکھارنے کے لیے کسی تعلیمی سرگرمیوں کا حصہ بن سکتا ہے، اس دوران ملازم کو تنخواہ کے ساتھ چھٹی دی جائے گی جبکہ آجر کی مرضی کے بغیر تعلیمی ادارے میں داخلہ لینے والے کارکن امتحان کی ادائیگی کے لیے اپنی سالانہ چھٹیوں کو استعمال کرے گا۔

خواتین ملازمین کی چھٹیاں

سعودی عرب میں کام کرنے والی خاتون ورکر حاملہ ہونے کی صورت میں 10 ہفتے کی چھٹی لے سکتی ہے، اس کے علاوہ بھی ایک ماہ کی چھٹیاں بمہ تنخواہ دی جاتی ہے، اسی طرح بیوہ ہونے والی خواتین کو عدت کے ایام ’چار ماہ دس دن‘ کی چھٹی تنخواہ کے ساتھ ادا کی جائے گی۔

Comments

- Advertisement -