کابل: افغان صدر اشرف غنی کے سابق ترجمان کو کابل میں قتل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر اشرف غنی کے ایک سابق ترجمان دواخان مینہ پال کو طالبان نے قتل کر دیا ہے۔
طالبان نے دواخان مینہ پال کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی، اس سلسلے میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بتایا کہ کابل شہر میں دارالامان کی سڑک پر دواخان مینہ پال مجاہدین کے ایک خاص حملے میں ہلاک ہو گیا۔
#الفتح:
تازه: لږ مخکې د کابل ښار اړوند دارالامان په سړک د کابل ادارې د رسنيو دمرکز مشر دواخان مینه پال د مجاهدینو د یو خاص برید په نتیجه کې و وژل شو. pic.twitter.com/BkDijsVcdZ— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) August 6, 2021
افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ دواخان مینہ پال افغان حکومت میڈیا اور انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ تھے۔
طالبان کیا چاہتے ہیں، حکومت میں بڑا حصہ یا کچھ اور؟ ترجمان کا اہم بیان
واضح رہے کہ دو دن قبل روز افغان طالبان نے واضح کیا تھا کہ وہ افغانستان میں کیا چاہتے ہیں، حکومت میں ’بڑا حصہ‘ یا کچھ اور۔ اس سلسلے میں انھوں نے مستقبل کی حکومت میں ’بڑا حصہ‘ مانگنے کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ زلمے خلیل زاد کا ذاتی خیال ہے۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بدھ کو عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم ایک ایسا معاہدہ چاہتے ہیں جو لوگوں کے اسلامی جذبات کے مطابق ہو، ہم طاقت کی اجارہ داری یا اقتدار میں اہم نوع کی شراکت داری نہیں چاہتے۔