تازہ ترین

بجٹ 2023-24 قومی اسمبلی میں پیش

اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال...

ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ ناگزیر ہے، شہباز شریف

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ...

پاکستان کا خطرناک ترین دشمن افغانستان میں پُر اسرار طور پر ہلاک

راولپنڈی : پاکستان کا خطرناک ترین دشمن ثنااللہ غفاری...

وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا...

ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بند کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے، راشد لطیف

کراچی: سابق وکٹ کیپر بیٹسمین راشد لطیف کا کہنا ہے کہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بند کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔

تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے میڈیا کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہے، پی سی بی ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بند کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ یہ کھلاڑی محض پیر ہیں جنہیں بورڈ کے اعلی عہدیدار استعمال کررہے ہیں ، جو فکسنگ کے معاملے میں معاملات کی نگرانی میں ہیں۔

راشد لطیف کا کہنا تھا کہ میں فکسنگ کے لئے کسی کھلاڑی پر مکمل طور پر الزام نہیں عائد کروں گا۔ بورڈ کا فکسنگ میں بڑا کردار ہے۔

رمیز راجہ، شعیب ملک اور محمد حفیظ کی نوک جھونک کے سوال پر راشد لطیف نے کہا کہ شعیب ملک اور محمد حفیظ کی ٹیم میں جگہ بنتی ہے، اگر دونوں کا متبادل موجود ہے تو بتایا جائے۔

راشد لطیف کا کہنا تھا کہ سابق کپتان اور کمنٹیٹر رمیز راجہ کی باتوں کا ان دونوں کو بُڑا نہیں منانا چاہئے تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں رمیز راجہ نے کہا تھا کہ شعیب ملک اور محمد حفیظ کو ریٹائر ہوجانا چاہئے اسی میں پاکستان کرکٹ کی بہتری ہے، نوجوان کرکٹرز کا ایک پول موجود ہے ہمیں اب آگے کی طرف دیکھنا چاہئے۔

جواب میں شعیب ملک نے بھی طنز کرتے ہوئے کہا کہ رمیز بھائی میں آپ کی بات سے متفق ہوں ہم تینوں کا کیریئر ہی اختتام کے قریب ہے، آئیے مل کر عزت سے ریٹائر ہوں، کیا اس کو 2022 میں پلان کریں، اس پر رمیز راجہ غصے میں آگئے۔

رمیز راجہ نے لکھا کہ آپ مجھے کہاں سے ریٹائر ہونے کا کہہ رہے ہیں، کیا میں پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے آواز بلند کرنے سے ریٹائرمنٹ لے لوں، میں ملکی کرکٹ کو ٹاپ پر دیکھنا چاہتا ہوں کیا اس کو خیر باد کہہ دوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک صاحب میں ان چیزوں پر کبھی ریٹائرمنٹ  نہیں لے سکتا،آپ لوگوں کے لیے اگلے سال کمنٹری  کی طرف آنا مشکل ہوگا تب آپ میری جتنی عمر کے لگ بھگ ہوچکے ہوں گے۔

Comments