تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 23 جنوری تک ملتوی

اسلام آباد : احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 23 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے 3 گواہان کو طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ ناصر جنجوعہ نے اپنا بیان قلمبند کروایا جن پر نااہل وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح مکمل کی۔

خواجہ حارث نے استغاثہ کے گواہ ناصر جنجوعہ سے سوال کیا کہ اگست2017 میں آپ کیاں کام کررہے تھے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب راولپنڈی تعینات تھا۔

نوازشریف کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا آپ فلیگ شپ کی انکوائری میں شامل تھے؟ جس ہرناصرجنجوعہ نے بتایا کہ فلیگ شپ انکوائری میں شامل تھا۔

اشتغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ 21اگست2017 کوشہبازحیدرنے چوہدری شوگرملزکا ریکارڈ فراہم کیا جبکہ انویسٹیگیشن آفیسر نے بھی فلیگ شپ میں میرا بیان ریکارڈ کیا۔

ناصرجنجوعہ نے بتایا کہ یہ ساری کارروائی 21 اگست 2017 کوہوئی، خواجہ حارث نے استفسار کیا کہ کیا اس کےعلاوہ کارروائی ہوئی؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ نہیں میرے سامنے کوئی اورکارروائی ہوئی نہ ہی بیان ریکارڈ ہوا۔


سمجھ نہیں آرہا میرے خلاف کیس کیا ہے‘ نوازشریف


احتساب عدالت میں استغاثہ کے گواہ عمردرازکا بیان قلمبند کرلیا گیا۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ واجد ضیا کا بیان تینوں ریفرنسزمیں ریکارڈ کرائیں گے، جے آئی ٹی کے سربراہ کے بعد تفتیشی افسرکا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کو بلا لیتے ہیں؟۔

نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ریفرنسزمیں مشترکہ گواہ ایک باربیان ریکارڈ کرائیں۔

خواجہ حارث نے کہا کہ دیگرریفرنسز میں گواہ باقی ہیں پہلے ان کے بیانات ریکارڈ کرلیے جائیں جس پرنیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایون فیلڈریفرنس میں 7 گواہان بیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔

ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب نے کہا کہ عمردرازگوندل کے بیان ہونے کے بعد صرف 2 گواہ باقی ہیں، تفتیشی افسرسے پہلے واجد ضیا کا بیان ریکارڈ کیا جائے۔

احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسزکی سماعت 23 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرمزید 3 گواہان کو طلب کرلیا۔

عدالت کی جانب سے گواہ آفاق احمد ، عزیر ریحان اورغلام مصطفی کو طلب کیا گیا ہے۔

اصل ریکارڈ سپریم کورٹ میں ہونے سے آفاق احمد کا مکمل بیان قلمبند نہ ہوسکا، آئندہ سماعت پر احتساب عدالت نے آفاق احمد کو دوبارہ طلب کرلیا۔

خیال رہے کہ احتساب عدالت نے آج 3 گواہان کو طلب کررکھا تھا، گواہان میں عمردراز، ناصرجنجوعہ اورآفاق احمد شامل تھے۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف 13 ویں، مریم نواز 15 ویں جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر 17 ویں مرتبہ آج احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -