کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی اور پاکستان کے نویں وزیرِاعظم ذوالفقارعلی بھٹو کا 95 واں یوم پیدائش آج منایا جارہا ہے۔
ذوالفقارعلی بھٹو 5 جنوری 1928 کو لاڑکانہ میں پیدا ہوئے، وہ بین الاقوامی قد آورسیاسی شخصیت کے روپ میں اُبھر کر سامنے آئیں، ان کے والد سر شاہ نواز بھٹو بھی سیاست کے میدان سے وابستہ رہے تھے۔
ذوالفقارعلی بھٹو نے ابتدائی تعلیم کے بعد 1950 میں برکلے یونیورسٹی کیلیفورنیا سے سیاسیات کی ڈگری حاصل کی اور 1952 میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے اصولِ قانون میں ماسٹرز کیا، تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے کراچی میں وکالت کا آغاز کیا اور ایس ایم لاء کالج میں بین الاقوامی قانون پڑھانے لگے۔
ذوالفقارعلی بھٹو کے بارے میں 6 اہم حقائق
ذوالفقارعلی بھٹو نے سیاست کا آغاز 1958میں کیا اور پاکستان کے پہلے آمرفیلڈ مارشل جنرل ایوب خان کے دورِ حکومت میں وزیرتجارت، وزیراقلیتی امور، وزیرصنعت وقدرتی وسائل اور وزیرخارجہ کے قلمدان پر فائض رہے، ستمبر 1965ء میں انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کا موقف بڑے بھر پور انداز سے پیش کیا۔
ذوالفقار بھٹو فلسطین کے مسلمانوں کی آزادی کی جدوجہد کے بھی روح رواں تھے، آصف زرداری
آصف علی زرداری نے اسلام آباد سے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید کے یوم پیدائش پر جاری پیغام میں کہا کہ ذوالفقار بھٹو فلسطین کے مسلمانوں کی آزادی کی جدوجہد کے بھی روح رواں تھے۔
انہوں نے کہا کہ قائدعوام 43 سال قبل عدالتی قتل کے بعدبھی عوام کے دل پرحکمرانی کر رہے ہیں، بھٹو کے قاتلوں اور قتل کی سازش میں شریک کرداروں کی قبریں ویران ہیں لیکن بھٹوکی مزار پرکروڑوں انسان دعاؤں کے تحفے ان کے نام کرتے ہیں۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ ذوالفقار بھٹو شہید نے عوام کو شعور، عزت سے سر اٹھا کر جینےکا سلیقہ سکھایا، انہوں نے مسلم دنیا کی بھی رہنمائی کی، وہ فلسطین کے مسلمانوں کی آزادی کی جدوجہدکے بھی روح رواں تھے۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ قائدعوام انسانی آزادی کے بہت بڑے حامی، طرفدار اور وکیل تھے، وہ دنیا کے ایسے لیڈر تھے جو مذاکرات کے میز پر ناقابل شکست تھے۔
انہوں نے پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کیلئے دنیا کی طاقتور قوتوں سے ٹکر لی، قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید نے ہر پاکستانی کو پاسپورٹ بنوانے کا حق دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھٹو شہید ایسے پاکستان کی تعمیر چاہتے تھے کہ کوئی دشمن پاکستان کو بری نظرسے نہ دیکھے۔
آصف علی زرداری نے یہ بھی کہا کہ جب پاکستان ترقی کی منزلیں طے کرنے لگا تو اقتدار کے لالچی ٹولے نے ملک پر قبضہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ خود غرض افراد نے ناجائز اقتدار کی خاطر پاکستان کو تختہ مشق بنایا، آج کے دن ہم اس عہد کی تجدید کرتے ہیں پاکستان کو باوقار ملک بنائیں گے۔
سابق صدر نے کہا کہ ہم بھٹو شہید کی امانت کی حفاظت کرتے رہیں گے، بینظیر بھٹو شہید قائد عوام کے پاکستان کی زنجیر تھیں۔