جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

سازش کے تحت جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا، راؤ انوار

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : نقیب اللہ محسود قتل کیس میں عدالت سے بری ہونے والے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے کہا ہے کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت مجھے جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راؤ انوار نے کہا کہ ایک سال کی سروس کلیم کروں گا اگر موقع دیا گیا تو دوبارہ ملک و قوم کی خدمت کیلئے حاضر ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں جھوٹے اور من گھڑت الزامات کو ثابت نہیں کیا جاسکا، بلیک میلرز کو جھوٹے الزامات لگا کر میڈیا کی توجہ حاصل کرنا تھی۔

- Advertisement -

راؤ انوار نے کہا کہ من گھڑت پریس کانفرنسز اور مظاہروں سے کیس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی،
بلیک میلرز کے پاس اگر کوئی ثبوت ہوتا تو وہ عدالت میں پیش کرتے، ایک بلیک میلر گروپ اپنے ذاتی مفادات کیلئے لوگوں کو بلیک میل کرتا ہے۔

قبل ازیں نقیب اللہ محسود قتل کیس میں بری ہونے کے بعد عدالت سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راؤ انوار کا کہنا تھا کہ آج ایک جھوٹے کیس کا انجام ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس مقابلے میں جس کو گولی لگی وہ ایک اشتہاری ملزم تھا، مقتول کا نام نسیم اللہ تھا لیکن اس کا غلط فوٹو میڈیا پر چلوایا گیا۔

مزید پڑھیں : نقیب اللہ قتل کیس میں مرکزی ملزم راؤ انوار سمیت تمام ملزمان بری

ان کا کہنا تھا اس جھوٹے کیس میں 25 لوگوں کو نامزد کیا گیا، میرے ساتھ اور کراچی شہر کے ساتھ بہت زیادتی ہوئی لیکن آج اللہ نے اور جج نے میرے ساتھ انصاف کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں