جمعرات, جنوری 30, 2025
اشتہار

بجلی بلوں پر عائد ٹیکسز ختم کرنے کا فارمولا سامنے آ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

ملک بھر کے عوام بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان ہیں حکومت عوام کو کیسے ان بلوں میں فوری ریلیف دے سکتی ہے یہ سابق وزیر خزانہ نے بتا دیا۔

پاکستان بھر کے عوام بجلی کے بڑھتی قیمتوں اور بھاری بلوں سے عاجز ہیں اور نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ بجلی بلوں سے تنگ غریب عوام ایک دوسرے کا خون بہانے اور خودکشی کرنے پر تیار ہیں اور اس قسم کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

عوام کے ساتھ مختلف سیاسی وسماجی حلقے اور تاجر طبقہ حکومت سے بجلی سستی کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے اور ساتھ ہی احتجاج بھی جاری ہے۔ ایسے میں سابق وزیر خزانہ اور پاکستان عوام پارٹی کے مرکزی رہنما مفتاح اسماعیل نے حکومت کو بجلی کئے بلوں میں فوری ریلیف دینے کا قابل عمل مشورہ دیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر مفتاح اسماعیل نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں ںے حکومت کو بجلی کے بلوں پر ٹیکس کم کرنے کا طریقہ بتا دیا ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ اگر حکومت پی ایس ڈی پی کےاخراجات کم کر دے تو عوام کو بجلی کے بلوں میں فوری ریلیف دیا جا سکتا ہے۔

اس کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ حکومت بجلی کے ایک عام گھریلو صارف سے 24 فیصد ٹیکس وصول کرتی ہے جب کہ صنعتی بلوں میں 27 اور تجارتی بلوں میں 37 فیصد ٹیکس شامل ہوتا ہے۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے رواں مالی سال میں پی ایس ڈی پی کے لیے 1150 ارب روپے رکھے ہیں۔ اگر حکومت پی ایس ڈی پی کو کم کر کے 965 ارب روپے پر لے آئے تو تمام بجلی صارفین پر سے ٹیکس ختم کیے جا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ کے ای سمیت بجلی تقسیم کار کمپنیاں ملک بھر میں بجلی صارفین سے بجلی کی قیمت کے ساتھ کئی اقسام کے ٹیکسز مختلف ناموں سے وصول کرتی ہیں، جس کی وجہ سے بلوں کا حجم بجلی کی اصل قیمت سے کئی گنا زائد ہو جاتا ہے۔

بجلی کے بل میں کتنے ٹیکسز ہوتے ہیں؟

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں