فرانس کے جزیرے مایوٹے میں آنے والے خطرناک سمندری طوفان نے تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں مختلف حادثات میں 11 سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 220 کلومیٹر تیز چلنے والی ہواؤں سے گھروں کی چھتیں اُڑ گئیں، درخت جڑوں سے اُکھڑ گئے، سرکاری عمارتوں، اسپتال، سیکڑوں کچے مکانات اور درجنوں گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
فرانس کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے فی الوقت اموات کا تعین نہیں کیا جاسکتا جبکہ مقامی حکام نے طوفان سے ہزاروں اموات کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق طوفان سے موزمبیق کے ساحلی شہر میں سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا، جبکہ بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا، طوفان کا رخ زمبابویاور ملاوی کی طرف ہوگیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ فلپائن میں آنے والے سمندری طوفان نے بھی بڑے پیمانے پر تباہی مچائی تھی۔
طوفان کے باعث سڑکیں دریا بن گئیں، تند و تیز ہوائیں درخت اور سولر پینلز اڑا لے گئیں، اور نظام زندگی اُلٹ پلٹ ہو گیا، اسکول بند ہو گئے اور اندورنِ ملک پروازیں منسوخ ہو گئیں، جب کہ ہزاروں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے۔
شام کی نئی عبوری انتظامیہ کا فضائی حدود کھولنے سے متعلق اہم فیصلہ
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق آخری 3 طوفانوں — ٹائفون ینکسنگ، ٹائفون کانگ رے اور ٹراپیکل طوفان ٹرامی — کی وجہ سے فلپائن میں 160 سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور 9 ملین سے زیادہ افراد سیلاب سے متاثر ہوئے۔