تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

انسانی اسمگلنگ کے شبہے میں فرانس میں بھارتی طیارہ روک لیا گیا، 300 شہریوں سے تفتیش

پیرس: بین الاقوامی طور پر دہشت گردی کے بعد بھارت کا انسانی اسمگلنگ میں بھی نام سامنے آنے لگا ہے، دبئی سے فرانس میں اترنے والے ایک بھارتی طیارے کو باقاعدہ طور پر حراست میں لیے جانے کی خبر آ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق فرانسیسی حکام نے کہا ہے کہ ایک طیارہ جس میں 300 سے زیادہ ہندوستانی مسافر سوار تھے، جسے جمعرات سے فرانس کے ایک ہوائی اڈے پر حراست میں لیا گیا تھا، انسانی اسمگلنگ کی اطلاعات کی تحقیقات کے بعد جانے کے لیے کلیئر کر دیا گیا ہے۔

دبئی سے آنے والا طیارہ ایندھن بھروانے کے لیے فرانس کے ہوائی اڈے پر اترا تو حکام نے انسانی اسمگلنگ کے متاثرین کی موجودگی کی اطلاع پر بھارتی طیارے کو روک لیا۔

فرانسیسی حکام کو ایک گمنام اطلاع ملی تھی کہ طیارے میں انسانی اسمگلنگ کے متاثرین کو لے جایا جا رہا ہے، فرانس کے چار ججوں نے طیارے میں سوار تین سو بھارتی مسافروں سے دو دن تک پوچھ گچھ کی، اور جمعہ کو دو بھارتی مسافروں کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے جن سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

تفتیش سے وابستہ ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ کچھ انڈین مسافر جو متحدہ عرب امارات میں کام کرتے ہیں، انھوں نے امریکا یا کینیڈا پہنچنے کے لیے نکاراگوا جانے کی کوشش کی تھی۔

فرانسیسی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایئر بس اے 340 کو روانہ ہونے کے لیے اجازت دے دی ہے، جس کے بعد یہ طیارہ آج پیر کو روانہ ہونے کی توقع ہے، لیجنڈ ایئرلائنز کے وکیل نے بتایا کہ طیارے کے زیادہ تر مسافر بھارت واپس چلے جائیں گے۔ جب کہ مقامی حکومت کے حوالے سے میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ کئی ایسے مسافر بھی ہیں جنھوں نے فرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست کر دی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق پولیس نے طیارے کو گراؤنڈ کرنے کے بعد حکام نے ہوائی اڈے کو ایک عارضی کمرہ عدالت میں تبدیل کر دیا تھا، ججوں، وکلا اور مترجمین کی ایک تعداد ہنگامی سماعت کے لیے ٹرمینل پر موجود تھے، تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ آیا مسافروں کو مزید روکا جا سکتا ہے یا نہیں۔

Comments

- Advertisement -