میڈرڈ: اسپین کے سابق ڈکٹیٹر فرانسسکوفرینکو کو موت کے 44 سال بعد انوکھی سزا دی گئی، ان کی باقیات کو سرکاری مقبرے سے نکال دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسپین کے سابق ڈکٹیٹر فرانسسکوفرینکو کی وفات کے چالیس برس سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد ان کی باقیات کو سرکاری مقبرے سے نکال کر عام قبرستان میں منتقل کر دیا گیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لاش کی منتقلی پر ستر ہزار ڈالر کا خرچہ ہوا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد فرانسسکو فرینکو کی باقیات کو سرکاری مقبرے سے نکال کر عام قبرستان میں دفن کر دیا گیا۔
اڈولف ہٹلر اور مسولینی کے ساتھی سمجھے جانے والے سابق آمر کی نعش کی دوبارہ تدفین کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق انہیں عام قبرستان میں دفنانے پر 70 ہزار ڈالر خرچہ آیا۔
فرانسسکو فرینکو 1939ء میں ہسپانوی خانہ جنگی کے بعد اقتدار پر قابض ہو گئے تھے اور 1975ء میں اپنی موت تک حکمران رہے۔ 36 برس تک اسپین کے مطلق العنان حکمران رہنے والے فرانسسکو فرینکو 1975ء میں انتقال کر گئے تھے۔
اس سے قبل برطانیہ کے متنازع ہیڈ آف سٹیٹ اور جنرل اولیور کرامویل کو مرنے کے تین سال بعد ان کی باقیات کو پھانسی دی گئی تھی۔