تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

فرانسیسی صدر کی بیوی کے مرد ہونے کی افواہ

پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی اہلیہ کے مرد ہونے کی افواہ پھیل گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر کی اہلیہ بریجٹ میکرون کے بارے میں افواہ پھیل گئی ہے کہ وہ پیدائشی طور پر ایک مرد ہیں، لوگوں نے اس سلسلے میں ایک پرانی تصویر بھی ڈھونڈ نکالی ہے، تاہم بریجٹ میکرون نے کہا ہے کہ وہ ان افواہوں کے خلاف مقدمہ دائر کریں گی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں غلط معلومات (ڈس انفارمیشن) پر مبنی ایک مہم چلائی گئی جس میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی اہلیہ کو یہ جھوٹا دعویٰ کرتے ہوئے نشانہ بنایا گیا کہ وہ پیدائشی طور پر مرد ہے، یہ مہم ایک ایسے وقت میں چلائی گئی ہے جب صدارتی انتخابات میں چار ماہ رہ گئے ہیں، اور اس سے انٹرنیٹ کی جعلی خبروں کے خدشات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

68 سالہ بریجٹ میکرون نے ان غلط معلومات پر مقدمہ کرنے کے لیے قانونی شکایت درج کرانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، ان کے وکیل ژاں اینوکی نے بتایا کہ اس سلسلے میں اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ میکرون جوڑے کو جنس کے حوالے سے نشانہ بنایا گیا ہو، کئی مہینوں سے، سوشل نیٹ ورکس پر پیغامات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بریجٹ میکرون، بریجٹ تونیو کے طور پر پیدا ہوئی تھیں، اور وہ دراصل ایک ٹرانس جینڈر خاتون ہیں جن کا پیدائش کے وقت پہلا نام ژاں میشل تھا۔

یہ افواہ کب پھیلی؟

بریجٹ میکرون کے خلاف ان افواہوں کا آغاز اس وقت ہوا جب ان کے شوہر، جنھوں نے منگل کو اپنی 44 ویں سالگرہ منائی، نے دوبارہ صدارتی انتخابات لڑنے کی تیاری کا اعلان کیا۔ ان جھوٹے دعوؤں میں الزام لگایا گیا کہ شہری حیثیت میں اس تبدیلی کو چھپانے کے لیے ایک وسیع سازش کی گئی ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ اس طرح کا پہلا دعویٰ مارچ میں فیس بک پر ایک نتاشا رے نامی صارف نے کیا، اس نام نہاد "صحافی” کا فیس بک پیج نام نہاد "صحت کی آمریت” کے خلاف سازشی تھیوریز سے بھرا ہوا ہے۔

اس صارف نے کچھ پوسٹ کیے، جن میں اس نے بریجٹ کے حوالے سے کچھ فیملی فوٹوز اور شہری حیثیت سے متعلق دستاویزات مکس کیے، نتاشا رے نے دعویٰ کیا کہ یہ دستاویزات اس کی نام نہاد کھوج کا منبع ہے۔

ٹوئٹر پر

اس کے تقریباً دو ہفتے بعد ٹوئٹر پر #JeanMichelTrogneux کا ہیش ٹیگ پہلی بار یکم نومبر کو نمودار ہوا، اور اسے نسبتاً کم فالو کیے جانے والے ایک اکاؤنٹ "Le Journal de la Macronie” نے مزید پھیلا دیا، یہ صارف فرانسیسی صدر کا سخت مخالف ہے۔

تقریباً ایک ماہ تک یہ ہیش ٹیگ زیادہ دکھائی نہیں دیا لیکن دسمبر کے آغاز سے اس کی مقبولیت میں زبردست اضافہ ہوا، 6 دسمبر کو اس نے صرف 35 ٹویٹس بنائے، لیکن تین ہفتے بعد 13,000 سے زیادہ ٹویٹس بنائے۔

InVid کی تازہ ترین گنتی کے مطابق اس ہیش ٹیگ نے اب تک 68,300 ری ٹویٹس اور 174,000 سے زیادہ لائکس بنائے ہیں۔

Comments

- Advertisement -