پیرس: فرانسیسی اسپائیڈر مین نے اس بار کووِڈ ہیلتھ پاس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پیرس ٹاور پر چڑھ کر لوگوں کو حیران کر دیا، تاہم وہ پولیس کے ہاتھوں اس عمل کے لیے گرفتار ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو 60 سالہ فرانسیسی اسپائیڈر مین آلین رابرٹ نے پیرس کے مضافات میں واقع کاروباری ٹاور کو چڑھ کر سر کیا، انھوں نے بغیر حفاظتی سامان کے ایک گھنٹے میں یہ کارنامہ انجام دیا لیکن پولیس نے انھیں دوسروں کی زندگی خطرے میں ڈالنے پر گرفتار کر لیا۔
آلین رابرٹ نے گیارھویں مرتبہ 187 میٹر بلند ٹوٹل کاؤپول ٹاور کو سر کیا، عام طور پر وہ اکیلے یہ کارنامہ انجام دیتا ہے تاہم پہلی بار ان کے ساتھ تین دیگر نوجوان کلمبرز بھی تھے، جن کی عمریں 21 سال، 28 اور 33 سال تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی اسپائیڈر مین کی یہ کوشش کرونا ہیلتھ پاس کے خلاف تھی، جس کی وجہ سے ہر شخص غصے میں ہے، کیوں یہ ہیلتھ پاس بنیادی آزادی پر حملہ سمجھا جا رہا ہے، آلین رابرٹ کا کہنا تھا کہ یہ پاس ذلت آمیز ہے۔
Alain Robert, known as the ‘French Spiderman,’ climbed a skyscraper in the company of three other climbers in Paris’ business district of La Defense pic.twitter.com/KvSBG4SnGU
— Reuters (@Reuters) September 7, 2021
واضح رہے کہ اس کووِڈ پاس کا یہ مطلب ہوتا ہے کہ متعلقہ شخص کرونا ویکسین لگوا چکا ہے، اور کرونا نیگیٹو ہے، نیز اس کے بغیر ریسٹورنٹس، بارز، میوزیمز اور دیگر ثقافتی مقامات پر داخلے اور دور کے سفر پر جانے کی اجازت نہیں ہے۔
پوپ فرانسس کی اسپائیڈر مین سے ملاقات… ویڈیو وائرل
آلین رابرٹ ایک سو سے زائد بلند و بالا عمارتوں پر چڑھنے کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہیں، وہ یہ کارنامہ خالی ہاتھوں اور بغیر حفاظتی سامان انجام دیتے ہیں، اور انشورنس بھی نہیں کرواتے۔
مارچ 2020 میں انھوں نے کرونا وائرس کی وبا سے پھیلنے والے خوف کے خلاف بھی بارسلونا میں ایگبر ٹاور کو سر کیا تھا۔