ایک شخص نے صرف 30 روپے کے قرض تنازع پر ایک لاکھ روپے سپاری دے کر دوست کو قتل کرا دیا ملزم کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔
پڑوسی ملک بھارت سے آئے روز افسوسناک اور ایسے عجیب وغریب حیرت انگیز واقعات سامنے آتے ہیں کہ سن کر بھی یقین نہیں آتا لیکن وہ حقیقت ہوتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک مگر عجیب وغریب حیرت انگیز واقعہ ریاست اتر پردیش میں پیش آیا جہاں کشوری لال نامی شخص کو گولی مار کر قتل کیا گیا اور جب پولیس نے تحقیق کی تو پتہ چلا کہ مقتول کو ایک لاکھ روپے کی سپاری دے کر قتل کرایا گیا ہے۔
تاہم اس افسوسناک واقعہ کا عجیب وغریب پہلو یہ ہے کہ کشوری لال کو صرف 30 روپے کے قرض تنازع پر قتل کیا گیا اور گلشن کمار نامی شخص نے اس قتل کے لیے قاتل کو ایک لاکھ روپے معاوضہ دیا۔
رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے میرٹھ ضلع کے جانی کھرد میں کشوری لال کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ اس معاملے میں پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے سارے معاملے کا انکشاف کیا۔ گلشن کمار نے کشوری لال کو اس لیے قتل کرایا کہ اسے قرض کی رقم واپس نہ کرنی پڑے۔ اس کے لیے گلشن کمار نے ایک لاکھ روپے کا معاوضہ دیا۔
واردات کے حوالے سے ایس ایس پی نے بتایا کہ قاتل گلشن کمار اور کشوری لال آپس میں دوست تھے۔ کچھ عرصہ قبل گلشن کمار نے کسی کام کے لیے کشوری لال سے 30 روپے ادھار لیے تھے۔
کشوری لال نے جب اپنے پیسے واپس مانگے تو اس نے ٹال مٹول سےکام لیا اور پھر تقاضہ پر اس کی جان لے لی۔ پولیس کے مطابق گلشن نے قتل سے قبل کشوری لال کی ریکی بھی کی تھی۔
تاہم اس سارے قتل کا بھانڈا سی سی ٹی وی فوٹیج نے پھوڑ دیا۔ جس جگہ صبح کے وقت کشوری لال کا قتل ہوا، وہاں سڑک پر سناٹا تھا تاہم قتل کے وقت گلشن کو وہاں سے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ فوٹیج سے شناخت ہونے کے بعد پولیس نے رات گئے اس کو گرفتار کر لیا جس کے بعد اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔
قاتل 40 سال بعد کیسے پولیس کے ہاتھ آیا؟ جان کر حیران رہ جائیں