کراچی : کورنگی میں گزشتہ روز فائرنگ سے شہیدتین پولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ اداکردی گئی، پولیس پرحالیہ حملوں میں ملوث کوئی دہشت گردگرفتار نہ کیا جاسکا۔
تفصیلات کے مطابق کورنگی میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے اے ایس آئی قمرالدین، کانسٹیبل بابر اورکانسٹیبل افضل کی نمازجنازہ پولیس ہیڈکوارٹرگارڈن میں اداکی گئی، نماز جنازہ وزیراعلیٰ سندھ ،ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ سمیت اعلی حکام شریک ہوئے۔
آئی جی سندھ نے شہیداہلکاروں کے لئے پچاس پچاس لاکھ روپے امداد اور ورثاء کو ملازمت دینے کا اعلان بھی کیا۔
دوسری جانب کراچی میں پولیس کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق تحقیقات جاری ہے، ذرائع کے مطابق شہر میں دہشت گردوں کا سلیپرسیل ایک مہینے کے وقفے سے کارروائی کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: کورنگی فائرنگ: تین اہلکاراوربچہ جاں بحق، ڈی ایس پی،ایس ایچ اومعطل
یاد رہے گذشتہ روز کراچی کے علاقے کورنگی میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے پولیس موبائل پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک اےایس آئی، دو پولیس اہلکاراور ایک راہگیر بچہ جاں بحق ہوگیا تھا۔
ذرائع کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 6 تھی جو تین موٹرسائیکلوں پر سوار تھے، حملہ آوروں نے کالے رنگ کے ہیلمٹ پہن رکھے تھے۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج کرکے مزید تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے پولیس موبائل پرفائرنگ کا نوٹس لیا اور ڈی آئی جی ایسٹ سے واقعے کی فوری طورپررپورٹ طلب کرلی، انہوں نے ایس ایس پی کو ملزمان کو جلد گرفتارکرنے کی ہدایت دی۔
ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو نے کہا ہے کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد وزارت داخلہ کی ہدایت پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا تھا۔
واضح رہے اس سے قبل اکیس مئی کو بہادرآباد کے علاقے میں پولیس موبائل کو فائرنگ کانشانہ بنایا گیا تھا، اس کے بعد تئیس جون کو سائیٹ میں روزہ افطار کرنیوالے پولیس اہل کاروں پر گولیاں برسائی گئیں۔
حملوں کی فوٹیج سامنے آنے کے باوجود پولیس اب تک کسی ملزم کو گرفتارکرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔