جمعرات, جولائی 3, 2025
اشتہار

‏’معاشی بنیادیں مضبوط ہوئیں، ملکی سیونگ میں اضافہ ناگزیر ہے’‏

اشتہار

حیرت انگیز

گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی بنیادیں مضبوط ہوئی ہیں ملک کی ‏اپنی سیونگ نہیں ہوگی تو بیرون ملک سے قرض لینا ناگزیر ہوگا۔

کراچی میں فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ ملک کی ‏معاشی بنیادیں کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوئی ہیں تاہم کورونا وبا کی وجہ سے معاشی چیلنجز کے ‏باعث مالیاتی اداروں سے رابطہ کیا، کوویڈ کے دوران معاشی صورتحال کنٹرول میں رہے کرنٹ ‏اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے کے باعث پالیسی ریٹ میں تبدیلی کی۔

رضا باقر نے کہا کہ ڈیڑھ سال میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 2.6 ارب ڈالر جبکہ ‏روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سے آنے والی رقوم کی مالیت 3 ارب ڈالر ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ پاکستان میں سیونگ ریٹ اب بھی بہت کم ہے، ملک کی اپنی سیونگ ‏نہیں ہوگی تو بیرون ملک سے قرض لینا ناگزیر ہوگا۔ اسٹیٹ بینک کی کوشش ہے کہ لوگ اپنی رقوم ‏بینکوں میں رکھیں، روشن ڈیجیٹل اکاونٹ میں 3 ارب ڈالر سے زائد رقم آئی جوکہ براہ راست غیر ‏ملکی سرمایہ کاری سے زائد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو تین سال میں پاکستان کی اہم اقدامات کیے گئے ہیں ‏سب سے پہلے کورونا وباء کے حوالے سے کورونا تیزی سے پھیل رہا تھا اس دوران حکمت عملی تیار ‏کی اور سخت معاشی فیصلے لیے گئے۔ اور عوام کی پریشانی کا ادراک کرتے ہوئے عوام کے لیے ‏احساس کیش پروگرام کے ذریعے عوام کو فوری ریلیف دیا گیا اور عالمی اداروں کی جانب سے ‏پاکستان کے احساس پروگرام کو سراہا گیا پاکستان کو عالمی سطح پر جو مسائل ہیں وہ ہیں مالیاتی ‏خسارہ وصولی اور بیرونی کھاتوں کے مسائل ہیں، دو سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو کم ہوا ‏جبکہ ایمرجینگ اور ترقیافتہ مارکیٹ میں ڈیٹ ٹو جی ڈی پی ریشو بڑھا ہے۔

چیئرپرسن پاکستان اسٹاک ایکسچینج ڈاکٹر شمشاد اختر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اپنی انشورنس کمپنیوں کو پی ایس ایکس میں اندراج کرنا ہوگا، سال 2021 میں پی ایس ایکس کی کمپنیوں نے ریکارڈ منافع کمایا ہے جبکہ اسٹاک ایکس چینج میں اصلاحات کرتے ہوئے سرمایہ کاروں کو آسان موبائل اکاونٹ فراہم کرے گی۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 2019 کے دوران 200 ملین ٹن گرین ہاؤس گیس اخراج ہوا جو 2030 تک 530 ملین ٹن سالانہ ہوجائے گا، گزشتہ 20 سالوں کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں نے آدھا فیصد جی ڈی پی کا نقصان کیا جو کہ 3.8 ارب ڈالر ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں