شہروں میں گیس سلنڈر کی دکانیں عوام کے جان و مال کے لیے خطرے کی علامت بنی ہوئی ہیں، سندھ بھر میں حکومتی اعلانات کے باوجود دکانیں رہائشی علاقوں میں موجود ہیں۔
ملک بھر میں غیر معیاری سلنڈرز کے دھماکوں کے حادثات روز کا معمول بن گئے ہیں، جس میں کئی افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھتے ہیں، حیدر آباد میں حال ہی میں سلنڈر دھماکے میں 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے صوبے بھر کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو غیر قانونی ایل این جی اور ایل پی جی دکانوں کو فوری طور پر شہر سے باہر منتقل کرنے کے احکامات دیے گئے تھے، مگر سلنڈرز کی دکانیں تا حال رہائشی علاقوں اورعمارتوں میں قائم ہیں۔
ویڈیو رپورٹ: رائیڈرز کمر اور گردن کی تکالیف میں کیوں مبتلا ہو رہے ہیں؟
ایل پی جی فروخت کرنے والے دکان دار حادثات کے باوجود اپنی دکانوں کو منتقل کرنے پر تیار نظر نہیں آتے، وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے اس سلسلے میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہفتہ وار رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ عوام کی جان و مال کی حفاظت اور سہولت کے لیے متبادل طریقہ کار اختیار کرے۔