لاہور: پنجاب کے مختلف شہروں میں گرمی، گندے پانی اور ناقص خوراک کے استعمال کی وجہ سے گیسٹرو کا مرض شدت اختیار کرگیا۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز حسن حفیظ کی رپورٹ کے مطابق عید الفطر کی چھٹیوں کے دوران شہریوں کی بڑی تعداد گیسٹرو کے مرض میں مبتلا ہوئی، شہر کے پانچ سرکاری اسپتالوں میں گیسٹرو سے متاثر ہونے والے ہزاروں مریض لائے گئے۔
میو اسپتال میں 3000 سے زائد، سروسز اسپتال میں 2500، جناح اسپتال میں 2200، لاہور جنرل اسپتال میں 2000 جبکہ گنگارام اسپتال میں 1800 سے زائد مریضوں نے ڈاکٹر سے رجوع کیا۔
پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ عیدی کی رقم سے کھلے بازاری کھانے او رمشروبات کا استعمال بچوں میں گیسٹرو کے مرض کا موجب بن رہا ہے، کھلے مشروبات، تیل والے پکوان سے پرہیز بہت ضروری ہے۔
انہوں نے احتیاطی تدابیر بتاتے ہوئے کہا کہ ’’کھانے سے پہلے اور رفع حاجت کے بعد ہاتھ صابن سے ضرور دھوئیں، دست اسہال کی صورت میں نمکول کے پانی کا استعمال بہترین علاج ہے۔