تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

گوتم اڈانی کون ہیں؟ ان کی کاروباری سلطنت کیا کرتی ہے؟

آپ نے اب تک بھارت کے بزنس ٹائیکون اور نریندر مودی کے قریبی دوست گوتم اڈانی سے متعلق متعدد خبریں پڑھ لی ہوں گی، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ گوتم اڈانی کون ہیں؟ اور ان کی کاروباری سلطنت کیا کرتی ہے؟

ہیروں کی چھانٹی کرنے والا نوجوان

آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ 60 سالہ اڈانی نے ادھوری تعلیم حاصل کی اور ان کا تعلق متوسط طبقے سے تھا، اور وہ ہمیشہ شہرت کی چکاچوند سے دور رہے۔

گوتم اڈانی نوجوانی میں ہیروں کی چھانٹی کا کام کرنے کے لیے ممبئی آئے اور یہاں انھوں نے اپنی تجارت شروع کر دی، انھیں بڑا موقع 1995 میں ملا جب انھوں نے ایک شپنگ پورٹ حاصل کر لی۔

اڈانی کی کاروباری سلطنت

گوتم اڈانی کی کاروباری سلطنت اتنی وسیع ہو گئی ہے کہ گزشتہ ہفتے تک تقریباً 130 ارب ڈالر دولت کے ساتھ وہ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص تھے۔

اڈانی گروپ آج بجلی کی پیداوار اور کوئلے کی کان کنی سے لے کر سیمنٹ، میڈیا اور خوراک تک سب کچھ کرتا ہے، جنوری میں ان کے 7 لسٹڈ یونٹس کی مارکیٹ ویلیو تقریبا 220 ارب ڈالر تھی۔

گوتم اڈانی پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اڈانی کی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ قربت نے ان کے گروپ کو کاروبار میں غیر منصفانہ فائدہ پہنچایا ہے۔

اڈانی کی کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو وہ ایشیا کے امیر ترین شخص بن گئے، فوربز کے مطابق عالمی سطح پر صرف ایلون مسک اور برنارڈ ارنالٹ اور ان کا خاندان ہی ان سے زیادہ امیر تھا۔

الزامات سے بھری رپورٹ

سرمایہ کاری پر تحقیق کرنے والی امریکی کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے 24 جنوری کو اڈانی گروپ پر 2 سالہ تحقیقات کے بعد الزام عائد کیا کہ اس نے حصص میں ہیرا پھیری کی اور اکاؤنٹنگ فراڈ کا ارتکاب کیا، اور یہ کئی دہائیوں کے دوران کیا گیا۔

یہ بات بھی سامنے آئی کہ گوتم اڈانی کے بڑے بھائی ونود اڈانی کئی قریبی ساتھیوں کے ذریعے آف شور شیل اداروں کا ایک بڑا سسٹم سنبھالتے ہیں۔

رپوٹ میں کہا گیا کہ اڈانی گروپ دن دہاڑے بڑے پیمانے پر دھوکا دہی کرنے میں کامیاب رہا ہے، کیوں کہ سرمایہ کار، صحافی، شہری اور یہاں تک کہ سیاست دان بھی انتقامی کارروائی کے خوف سے بولنے سے ڈرتے ہیں۔

رپورٹ تباہ کن ثابت ہو گئی

اس رپورٹ کے بعد اڈانی کی کمپنیوں کے بہت زیادہ حصص فروخت ہو گئے، جس سے انھیں مارکیٹ ویلیو میں 68 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا، اور کچھ اسٹاکس میں ٹریڈنگ عارضی طور پر روک دی گئی۔

اڈانی کی ذاتی دولت میں تقریباً 40 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی، اور وہ فوربز کی امیر ترین افراد کی فہرست میں 15 ویں نمبر پر آ گئے۔

اڈانی کی کچھ کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت کچھ اوپر آئی لیکن مجموعی طور پر سرمایہ کاروں نے اڈانی کے شیئرز کی فروخت جاری رکھی جس سے ان کے مارکیٹ ویلیو میں اربوں کی کمی ہوئی۔

اڈانی کا رد عمل؟

25 جنوری کو اڈانی کے فنانس چیف نے ہنڈن برگ کی رپورٹ کو منتخب غلط معلومات اور پرانے، بے بنیاد الزامات کا بدنیتی پر مبنی امتزاج‘ قرار دیا، جن کو انڈیا کی اعلیٰ ترین عدالتیں مسترد کر چکی ہیں، رپورٹ کو انڈیا، انڈین اداروں کی آزادی، اور انڈیا کی ترقی پر ایک سوچا سمجھا حملہ قرار دیا گیا۔

Comments

- Advertisement -