تازہ ترین

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

مودی کے ہندوستان میں صنف نازک غیر محفوظ

مودی کے ہندوستان میں صنف نازک بھی اب محفوظ نہیں، ریاست منی پور میں ایک انتہائی شرمناک واقعہ پیش آیا ہے۔  

تفصیلات کے مطابق ریاست منی پور میں انتہا پسند ہندوؤں نے 2 خواتین کو برہنہ کر کے بازار میں جلوس نکلوایا، خواتین کا تعلق منی پور کی بی جے پی مخالف کوکی برادری سے ہے۔

  برٹش ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی منی پور میں انتہا پسند جذبات کو فروغ دے کر انتخابی فوائد اٹھانا چاہتی ہے، اس سے پہلے بھی بی بی سی، برٹش ہیرالڈ اور متعدد بین الاقوامی تنظیمیں مودی راج میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھا چکی ہیں۔

 اس واقعہ کے خلاف کئے جانے والے مظاہرے کے مظاہرین کا کہنا تھا کہ مودی منی پور میں جاری نسلی فسادات کو ہَوا دے کر فوج کی مستقل تعیناتی چاہتا ہے، مودی کی کوشش ہے کہ فوج کی مستقل تعیناتی سے انتخابات میں فائدہ اٹھایا جا سکے۔

سماجی حقوق کی ماہر ماہوا ماہوترانے بتایا کہ منی پور میں چلنے والے فسادات محض نسلی ٹکراوٴ ہی نہیں بلکہ بی جے پی کی طرف سے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت نسل کشی ہے۔

رپورٹ کے مطابق میتی اور کوکی برادری کے مابین فسادات ڈھائی ماہ سے جاری ہیں ، جس میں 200 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

 رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈھائی ماہ سے پوری ریاست میں انٹرنیٹ کی فراہمی بھی معطل ہے، بھارتی حکومت مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے بجائے سوشل میڈیا پر عوام کی آواز دبانے میں مصروف ہے۔

Comments

- Advertisement -