جرمن فٹبال لیگ کے دوران ریفری نے مسلمان فٹبالر کے روزہ کھولنے کیلئے میچ روک دیا، یہ پہلا موقع ہے جب فٹبال لیگ میں میچ روکا گیا ہے۔
ماہ مبارک رمضان میں ہر مسلمان خاص و عام روزہ رکھنے کی سعادت حاصل کرتا ہے، مگر کچھ مقامات پر مسلمانوں کو روزہ کھولنے میں مشکل پیش آتی جیسے کوئی مسلمان کھلاڑی اگر روزہ رکھے تو اسے روزہ کھولنے کےلیے میچ ختم ہونے کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
لیکن جرمنی میں کھیلی جارہی فٹبال لیگ کے دوران تاریخ رقم ہوئی ہے جہاں ریفری نے ایک مسلمان کھلاڑی کی خاطر میچ روکا تاکہ وہ روزہ افطار کرسکے۔
رپورٹ کے مطابق میچ کے دوران 65 ویں منٹ میں ریفری میتھیاس جولن نے اچانک میچ کو روک دیا کیونکہ مینز ٹیم کے کھلاڑی موسیٰ نیا کھاتے کو روزہ کھولنا تھا۔
موسیٰ کے روزہ کھولنے کے بعد میچ کو دوبارہ شروع کردیا گیا جبکہ انہوں نے میچ ریفری کا خصوصی شکریہ ادا بھی کیا۔
جرمن ریفری کمیٹی کے ڈائریکٹر آف کمیونیکیشن نے مسلم کھلاڑیوں کو روزہ افطار کرنے کے لیے میچ ریفریز کو میچ روکنے کی اجازت دے دی ہے۔
جرمن فٹبال لیگ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ کسی مسلم کھلاڑی کیلئے میچ روکا گیا ہو، ریفری کے اس عمل کو بین المذاہب ہم آہنگی اعلیٰ مثال بھی قرار دیا جاسکتا ہے، جہاں کھلاڑی اپنے ساتھی فٹبال کیلئے پانی اور جوس لارہے ہیں۔
For the first time in history, a Bundesliga game was stopped for so that a Muslim player could break his fast during the match.
In the game between Augsburg and Mainz 05, the referee stopped the game at sunset so Moussa Niakhaté could take some fluids. pic.twitter.com/I8oqcP2Xpg
— . (@Alhamdhulillaah) April 12, 2022