اشتہار

غازی یونیورسٹی کی طالبہ کا 2 اساتذہ پر جنسی ہراسگی کا الزام

اشتہار

حیرت انگیز

ڈیرہ غازی خان: غازی یونیورسٹی کی طالبہ نے دو اساتذہ پر جنسی ہراسگی کا الزام لگادیا اور کہا ڈاکٹر ظفر وزیر نے نشہ آور چیز پلا کر طلبہ سے زیادتی کی۔

تفصیلات کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اسکینڈل کے بعد پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان کی غازی یونیورسٹی کی طالبہ نے دو اساتذہ پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد کردیا۔

اس اسکینڈل کا پردہ فاش اس وقت ہوا جب زیادتی کا شکار طالبہ کا ایک ویڈیو بیان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہوا۔

- Advertisement -

متاثرہ طلبہ کا ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس نے مقدمہ میں 955/23 میں 2 پروفیسرز اور ایک طلبہ کو نامزد کیا گیا ہے.

تھانہ گدائی میں فوجداری دفعہ 376 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، مقدمہ کے متن میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر ظفر وزیر نے نشہ آور چیز پلا کر طلبہ سے زیادتی کی اور پروفیسر خالد خٹک بھی مراسم قائم کرنے کیلئے دھمکاتا رہا۔

مقدمے میں کہا ہے کہ کلاس فیلو طلبہ نے جھانسہ دیکر بلایا اور زیادتی کروائی، پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب نے ڈی پی اوڈیرہ غازی خان سے واقعہ کی تفتیش کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ کی تفتیش جلد مکمل کرکےذمہ داران کوقانون کےکٹہرےمیں لایاجائے۔

آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ طالبات کوبلیک میل یازیادتی کرنےوالےملزمان کسی رعایت کےمستحق نہیں، متاثرہ طالبہ کو فوری انصاف مہیا کیا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں