اتوار, نومبر 24, 2024
اشتہار

گوجرہ موٹروے زیادتی کیس کا تہلکہ خیز ڈراپ سین، حیران کن انکشافات

اشتہار

حیرت انگیز

راولپنڈی: پنجاب کے علاقے گوجرہ میں دو ماہ قبل موٹروے پر پیش آنے والے زیادتی کیس کا حیران اور اور ڈرامائی ڈراپ سین ہوگیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈی ایس پی گوجرہ وقار احمد نے کیس کی پیشرفت اور ڈراپ سین سے متعلق پریس کانفرنس کی، جس میں انہوں نے تفتیش کے دوران ہونے والے انکشافات بھی سامنے رکھے۔

ڈی ایس پی نے بتایا کہ 12 اکتوبر کو شاہین نامی خاتون نے اپنی بھانجی سے موٹروے پر زیادتی کا مقدمہ درج کرایا اور پولیس کو بتایا کہ مبینہ متاثرہ لڑکی گوجرانوالہ کی رہائشی جبکہ راولپنڈی کی رہائشی ہے۔

- Advertisement -

ڈی ایس پی کے مطابق متاثرہ لڑکی نے تفتیشی ٹیم کو موٹروےپر پیش آنے والے واقعے سے متعلق بیان ریکارڈ کرایا، جب تحقیقات کا دائرہ بڑھایا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ مقدمہ درج کرانےوالی خاتون مبینہ متاثرہ لڑکی کی رشتے دارنہیں بلکہ بین الاضلاعی گروہ کی کارندہ ہے۔

وقار احمد کے مطابق یہ گروہ لوگوں پر الزامات لگا کر انہیں پھنساتا اور پھر مالی فوائد حاصل کرتا ہے، گروہ نے راولپنڈی میں بھی 3زیادتی کےمقدمات درج کرائے جن میں سے 2 مقدمات کےعوض ملزمان نے بھاری رقوم حاصل کیں۔

مزید پڑھیں: گوجرہ زیادتی کیس، متاثرہ لڑکی کو مختلف نمبرز سے ہراساں کیے جانے کا انکشاف

یہ بھی پڑھیں: گوجرہ میں خاتون سے زیادتی کے دوران استعمال ہونے والی کار برآمد

پولیس تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ گروہ میں شکایت درج کرانے والی خاتون، ڈرامہ کرنے والی لڑکی، عنصر اور واصف سمیت دیگر کارندے بھی شامل ہیں، پلان کے مطابق مدعیہ اور متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرایا، جس کے بعد حماد الحق اور حمان نامی نوجوانوں کو گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا۔

گروہ نے ملزمان کو ڈیل کا پیغام پہنچایا اور پچاس لاکھ روپے ادائیگی کی صورت میں مقدمہ واپس لینے کی رضا مندی ظاہر کی، جس پر حراست میں لیے گئے نوجوانوں نے پولیس کو سارے واقعے سے آگاہ کردیا ہے۔

پولیس حکام نے یقین دہانی کرائی کہ مدعیہ، متاثرہ لڑکی سمیت سمیت جو کردار گروہ میں شامل ہیں، اُن کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Comments

اہم ترین

عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں

مزید خبریں