کراچی : پاکستان میں سونے کی قیمت میں ایک دن میں سب سے بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور قیمت 3 لاکھ 38 ہزار سے تجاوز کرگئی۔
تفصیلات کے مطابق عالمی سطح پر جاری ٹیرف جنگ نے سونے کی قیمت کو نئی بلندیوں پر پہنچا دیا ،جس کے بعد عالمی اور مقامی مارکیٹس میں سونے کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح آگئی۔
آل پاکستان صرافہ ایسوسی ایشن نے بتایا کہ فی تولہ سونے کی قیمت 10 ہزار روپے کے بہت بڑے اضافے سے 3 لاکھ 38 ہزار 800 روہے تاریخی اور نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
دس گرام سونے کی قیمت 8573 روپے کے بڑے اضافے سے 2 لاکھ 90 ہزار 466 روپے کی بلند ترین سطح پر آگیا۔
عالمی صرافہ بازار میں سونے کی قیمت 100 ڈالرز کے ریکارڈ اضافے کے بعد 3218 فی اونس کی تاریخی سطح پر آگئی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت 3234 روپے پر مستحکم رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی اور ٹیرف وار کے باعث سونے کی قیمت میں زبردست اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور سرمایہ کار سونے کو محفوظ پناہ گاہ سمجھ کر خرید رہے ہیں۔
مارکیٹ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ جغرافیائی اور معاشی غیر یقینی صورتحال کے پیشِ نظر سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ اور دیگر خطرناک اثاثوں سے نکل کر قیمتی دھاتوں کی طرف رخ کر رہے ہیں، جس نے سونے کی قیمت کو نئی بلندیوں پر پہنچا دیا ہے۔
واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔
اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔
پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔