ابوظبی: گوگل میپ نے حیران کن قدم اٹھاتے ہوئے اپنی سروس میں اونٹ کو بھی شامل کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ابوظبی کے لیوا نخلستان کی 360 ڈگری کی تصاویر حاصل کرنے کے لیے گوگل نے غیر معمولی حل تلاش کر لیا۔ لیوا نخلستان میں کار کے ذریعے رسائی ممکن نہیں ہے، جس کی وجہ سے گوگل کو اپنا ٹریکر کیمرہ وہاں لے جانے کے لیے اونٹ کا انتخاب کرنا پڑا۔
جن مقامات کی تصاویر کھینچنے کے لیے گوگل کی Street View کاریں نہیں پہنچ پاتیں، تو عام طور پر وہاں انسان ہی ٹریکر کیمرے لے کر جاتے ہیں، تاہم لیوا نخلستان میں یہ بھی ممکن نہ تھا، جس پر گوگل نے اونٹ کو استعمال کیا۔
جس اونٹ سے یہ خدمت لی گئی ہے، اس کا نام رافع بتایا جا رہا ہے، یہ پہلا جانور ہے جو اس طریقے میں استعمال کیا گیا ہے، گوگل کی ترجمان مونیکا باز کا کہنا تھا کہ لیوا نخلستان کی بدلتی ریت کو دستاویز کرنے کے لیے اونٹ کا استعمال سب سے مناسب طریقہ ہے۔
انٹرویو میں گوگل ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹریکر کیمرہ اس طرح بنایا گیا ہے کہ اونٹ اسے لے کر صحرا میں مستند تصاویر کھینچ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ گوگل کی ’اسٹریٹ ویو‘ ٹیکنالوجی نے صارفین کو مشہور لینڈ مارکس، دور دراز مقامات اور یہاں تک کہ سمندروں کی گہرائیوں کو بھی حقیقتاً دریافت کرنے کے قابل بنایا ہے۔