اسلام آباد : وفاقی وزرا پر مشتمل حکومتی نمائندہ وفد نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ارکان سے ملاقات کی اور دعوی کیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کے موقف کی تائید کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کی رائے کے بعد وفاقی وزراء و آئینی ماہرین الیکشن کمیشن پہنچے، جہاں حکومتی نمائندہ وفد نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ارکان سے ملاقات کی، ملاقات میں سینیٹ الیکشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی وزرا پر مشتمل حکومتی نمائندہ وفد نے دعوی کیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کے موقف کی تائید کرتا ہے اور الیکشن کمیشن سے درخواست کی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لئے اقدامات کئے جائیں۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر تعلم شفقت محمود نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ہمیشہ موقف رہا ہے کہ الیکشن سے کرپشن ختم کی جائے اور سپریم کورٹ نے بھی سینیٹ انتخابات میں کرپشن کے خاتمے کا فیصلہ دیا۔
مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا تیسرا ، پانچواں اور چھٹا پیرااہم ہیں، ایسے تین سینیٹرز کا پتا چلا ہے کہ جن کے پاس ووٹ ہی نہیں تھے پھر بھی وہ سینیٹرزبن گئے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیرا تین میں کرپشن کے خلاف اقدامات کا کہا گیا ہے-
بابر اعوان نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے میثاق جمہوریت میں بھی سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کا ذکر ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومتی وفد نے الیکشن کمیشن پر اپنے اعتبار کا اظہار کیا ہے، حکومتی وفد کی ملاقات کا مقصد سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کرانے کی درخواست تھی ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 2013سے مسلسل کوشاں ہیں کہ سینیٹ انتخابات مکمل شفاف ہوں جبکہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا تہیہ کیا ہوا ہے، سینیٹ انتخابات کے بارے میں حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے، آئین کی شق 220کے تحت حکومت کے تمام ادارے الیکشن کمیشن سے تعاون کے پابند ہیں۔