اسلام آباد : وفاقی وزیر صنعت وپیداوار خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ چھوٹی گاڑیوں کی قیمت میں ایک لاکھ تک کمی آئے گی ، پہلی بار گاڑی خریدنے والے کیلئے ڈاؤن پیمنٹ 20فیصد کردی گئی ، جوبھی گاڑی خریدے گا اس کو اپنے نام پر رجسٹرڈ کرانا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صنعت وپیداوار خسرو بختیار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے آٹو سیکٹر کے حوالے سے کہا کہ اعدادوشمار میں استحکام لے آئے اب گروتھ کی طرف جارہےہیں، پچھلےسال صرف ایک لاکھ 65ہزار گاڑیاں بنیں، اگلے سال ہماری کوشش ہے کہ ڈیمانڈ کو بڑھائیں ہماری کوشش ہوگی اس سال کم ازکم 3لاکھ گاڑیاں بنیں۔
خسروبختیار کا کہنا تھا کہ چھوٹی گاڑیوں کی قیمت میں ایک لاکھ تک کمی آئے گی ، جب گاڑیوں کی قیمت کم ہوتی ہے تو طلب میں بھی اضافہ ہوتا ہے ، گاڑیوں کی نئی قیمتوں کا اطلاق ایک دو روز میں ہوجائے گا، گاڑیوں کی پروڈکشن بڑھائیں گے تو اس سیکٹرمیں3لاکھ روزگارکےمواقع پیدا ہوں گے۔
موٹر سائیکل کےاستعمال کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں موٹرسائیکل کےاستعمال میں بہت گروتھ آئی ہے ، اس سال پاکستان میں 26لاکھ موٹرسائیکلیں بنیں ہیں، اگلےسال 30لاکھ موٹرسائیکلوں کی پیداوار ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ معیشت میں پیسہ آنے سے ڈیمانڈ پیدا ہوتی ہے ، جس سے آنے والے وقتوں میں لیز کے طریقےکو آسان کریں گے ، نئی آٹو پالیسی میں مقامی سطح پر پروڈکشن پر توجہ دیں گے۔
خسروبختیار نے کہا کہ آٹو سیکٹر 1200 ارب کا سیکٹر ہے، جو ساڑھے300ارب کا ٹیکس دیتاہے، ہمیں اپنے ملک میں انجینئرنگ کو بڑھانا پڑے گا، پہلی بارگاڑی خریدنے والے کیلئےڈاؤن پیمنٹ 20فیصد کردی گئی ، گاڑی کی لیز کے طریقہ کار کو بھی آسان کریں گے اور جوبھی گاڑی خریدے گا اس کو اپنے نام پر رجسٹرڈ کرانا ہوگی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نئی آٹو پالیسی کےتحت660سی سی گاڑی کی قیمت ایک لاکھ 5ہزار روپے اور 1000سی سی گاڑیوں کی قیمت ایک لاکھ 42ہزار روپے تک کم ہو گی۔
انھوں نے مزید بتایا کہ آٹو پالیسی کے مطابق کمپنیوں کو ایکسپورٹس بھی کرنا ہو گی ، قیمتیں نیچے آنے سے گاڑیوں کی ڈیمانڈ بڑھے گی ، گاڑی وہی بک کرا سکے گا جو اپنے نام پر رجسٹر کرائے گا ، گاڑیوں کی ان لائن بکنگ ہو گی جبکہ گاڑیوں میں سیفٹی فیچرز بھی ہوں گے۔
خسروبختیار کا کہنا تھا کہ آٹو پالیسی میں الیکٹریکل وہیکل اور ہائبرڈ پر بھی کام کیا گیا ہے ، ہائبرڈ گاڑیاں سے فیول کی کھپت 30فیصد کم ہو گی، 5لاکھ گاڑیاں بنیں گی پاکستان توگلوبل آٹوچین کاحصہ بن جائےگا، ہمارا ٹارگٹ ہے کہ پاکستان میں 5لاکھ گاڑیاں سالانہ بنیں۔