اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا کا کہنا ہے کہ خطے میں علاقائی بینکاری فریم ورک کے لیے تعاون بڑھانا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس اسلام آباد میں سارک فنانس کے زیر اہتمام ’سارک خطے میں نظامِ ادائیگی اور کرسپانڈنٹ بینکاری‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کیا۔ سیمینار میں سارک ممالک کے مرکزی بینکوں سے تعلق رکھنے والے مندوبین نے شرکت کی۔
اس موقع پر گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نے خطے میں تجارت اور ترسیلات زر کی آمد و رفت میں سہولت دینے کے لیے علاقائی بینکاری ذرائع کو ترقی دینے میں مرکزی بینکوں کے درمیان تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر نے ادائیگی اور تصفیہ کے طریقوں کو مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ادائیگی کے نظام میں جن دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ان کے مشترکہ حل کے لیے سارک خطے کے ریگولیٹرز کو باہم رابطہ اور تبادلہ خیال کرنا چاہیئے اور حل کی تلاش میں یہ بات مدنظر رکھنی چاہیے کہ تجارت، کاروبار اور ترسیلات کے بہاؤ کو مدد ملتی رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر سارک ممالک اپنا کارسپانڈنٹ بینکاری نظام تیار کرنے کے قابل ہوں تو زری لین دین کی لاگت اور وقت دونوں کی خاصی بچت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ خطے کے ممالک کو منی لانڈرنگ سے متعلق اپنی ذمہ داریاں اور خطرات نظر انداز نہیں کرنے چاہیئں کیونکہ آج کی دنیا میں مالی اداروں کو ان ذمہ داریوں اور خطرات کا پہلے سے زیادہ سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔