کراچی : گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ مشرف دور میں کراچی کی چابی ایم کیوایم کے حوالے کی گئی تھی جب کہ کراچی آپریشن کا فیصلہ سابق آرمی چیف جنرل اشفاق کیانی کے دور میں کرلیا گیا تھا۔
اس بات کا انکشاف گورنر سندھ محمد زبیر نے گورنر ہاؤ س میں صحافیوں سے غیر رسمی ملاقات کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ اب کراچی میں بانی ایم کیوایم کی طرز سیاست قابل قبول نہیں اس لیے اب لندن والے اپنی سیاست لندن میں ہی کریں۔
انہوں نے کہا کہ رینجرز آپریشن سے سنگین جرائم میں اسی فیصد تک کمی آئی ہے تاہم جرائم کے مکمل خاتمے کے لیے آپریشن کے اہداف متعین ہیں جس کے حصول کے لیے آپریشن منطقی انجام تک جاری رہےگا۔
ایک سوال کے جواب میں گورنر سندھ زبیر عمر کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے لیے تیاریاں مکمل ہیں اور اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں اور عوامی نمائندوں کے تحفظات دور کیے جائیں گے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ رواں برس لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے جس کے حصول کے لیے تین ہزار چھ سو میگاواٹ بجلی اپریل کے آخر میں نیشنل گرڈ میں اور تھر کول سے بجلی پیدا کرنے کے دو منصوبے شروع کر دئیے گئے ہیں جب کہ پورٹ قاسم میں چین کی مدد سے تیرہ سو بیس میگا واٹ کے دو منصوبے زیر تکمیل ہیں۔
گورنر سندھ محمد زبیر نے کراچی میں جاری ترقیاتی پروجیکٹ کے بارے میں صحافیوں کو بتایا کہ گرین لائن بس منصوبہ رواں برس مکمل ہوجائے گا جب کہ کے فور اور لیاری ایکسپریس وے کو جلد تکمیل کو پہنچائیں گے تا کہ عوام ان منصوبوں سے جلد از جلد فائدہ اُٹھا سکیں۔