کراچی: گورنر سندھ محمد زبیر عمر نے زراعت اور ہارٹی کلچر سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے نیشنل کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے پاکستان کے بڑے کاروباری اور سرمایہ کار گروپس پر زور دیا ہے کہ زرعی شعبے بالخصوص ہارٹی کلچر سیکٹر میں سرمایہ کاری کے امکانات سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات میں گورنر سندھ نے کہا کہ زراعت اور ہارٹی کلچر سیکٹر میں سرمایہ کاری سے ملک کی معیشت کو بھرپور فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے پی ایف وی اے کے تحت ایف پی سی سی آئی کے اشتراک سے ملک کی پہلی قومی کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اپنے ہر ممکن تعاون اور سپورٹ کی یقین دہانی کرائی۔
گورنر نے کہا کہ پی ایف وی اے کی جانب سے ملک میں ہارٹی کلچر سیکٹر کی ترقی کے لیے روڈ میپ کی تیاری کے لیے قومی کانفرنس کے انعقاد ایک انقلابی اور دیگر شعبوں کے لیے قابل تقلید عمل ہے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے ذریعے ملک کی تجارت اور معیشت کو مستحکم بنیادوں پر استوار کیا جاسکتا ہے۔
پی ایف وی اے کے چیئرمین عبدالمالک نے گورنر سندھ کو پی ایف وی اے کی کارکردگی اور ہارٹی کلچر سیکٹر میں جدید رجحانات کو فروغ دینے اور برآمدات میں اضافے کے لیے انجام دی جانے والی خدمات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے پھل اور سبزیوں کی برآمدات 10 سال کے عرصے میں 6 ارب ڈالر تک بڑھائی جاسکتی ہے تاہم ملک میں ماحولیاتی تبدیلی(گلوبل وارمنگ)، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے فقدان اور جدید زرعی اصولوں سے عدم واقفیت کی وجہ سے پاکستان میں نہ صرف پھل اور سبزیوں کی پیداوار بلکہ برآمدات میں بھی کمی کا سامنا ہے۔
گورنر سندھ نے پی ایف وی اے کو ہدایت کی کہ ہارٹی کلچر سیکٹر کی ترقی کے امکانات اور چیلنجز کے بارے میں ایک مربوط پریذنٹیشن تیار کریں جو آئند ہفتے وزیر تجارت کے دورہ کراچی کے موقع پر پیش کی جائے گی۔
وفد کے اراکین نے گورنر سندھ کو پی ایف وی اے کی یادگاری شیلڈ بھی پیش کی اور ملاقات کا موقع فراہم کرنے کے ساتھ ہارٹی کلچر سیکٹر کے مسائل کے حل کی یقین دہانی پر گورنر سندھ کا شکریہ ادا کیا۔