تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات بے نتیجہ ختم

اسلام آباد: حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ رہے البتہ دونوں طرف سے رابطے برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے پرویز خٹک کی قیادت میں رہبر کمیٹی کے اراکین سے اکرم درانی کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جس میں دھرنے اور آزادی مارچ سے متعلق مطالبات پر غور کیا گیا۔

مذاکرات کے دو دور ہوئے، ایک دور میں اپوزیشن کی جانب سے چار نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا جس میں وزیر اعظم کے مستعفیٰ ہونے، نئے انتخابات کرانے، عوامی حقوق کی بالادستی اور آزادی مارچ میں رکاوٹ نہ ڈالنا شامل تھا۔

حکومتی کمیٹی کے سربراہ اور وفاقی وزیر داخلہ پرویز خٹک نے ملاقات شروع ہوتے ہی رہبر کمیٹی کے اراکین کو واضح کردیا تھا کہ وزیراعظم کے استعفے کے علاوہ دیگر مطالبات کو نہ صرف سنا جائے گا بلکہ اُن کا بات چیت کے ذریعے حل بھی نکالا جائے گا۔

دوسرا سیشن ختم ہونے کے بعد دونوں کمیٹیوں کے سربراہان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ رہبر کمیٹی کی پیش کردہ تجاویز پر مشاورت کی گئی البتہ کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا، بات چیت اور مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

مزید پڑھیں: حکومت اور رہبر کمیٹی کے مذاکرات کی اندورنی کہانی

رہبر کمیٹی کے کنونیئر کا کہنا تھا کہ آج مذاکرات کے2دورہوئے، جس میں ہم کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے البتہ بات چیت کا سلسلہ جاری رہےگا تاہم اس کے لیے کوئی ٹائم فریم نہیں رکھاگیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ دو بیٹھک ہونے کے باوجود ہم کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکے البتہ بات چیت کا عمل جاری رہے گا تاکہ معاملے کا کوئی حل نکل سکے۔

https://www.facebook.com/arynewsasia/videos/1209106442607535/

ذرائع کے مطابق حکومتی مذاکراتی کمیٹی اوررہبرکمیٹی کی ملاقات کی اندرونی کہانی کچھ ایسی ہے کہ مذاکرات کے دوران آزادی مارچ کے مقام کا تعین نہ ہوسکا، اپوزیشن کےتجویزکردہ3مقامات کو حکومتی کمیٹی نےمسترد کیا اور  پریڈ گراؤنڈمیں جلسےکی تجویز دی۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے ڈی چوک،چائنہ چوک اورپارلیمنٹ کےسامنےاحتجاج کی تجویز دی گئی، جنہیں حکومت نے یکسر مسترد کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت اوراپوزیشن کے مذاکرات کا پہلا دور، رہبر کمیٹی کے مطالبات سامنے آگئے

قبل ازیں اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے رہبر کمیٹی کے اراکین سے وزیر اعظم کے استعفے سے متعلق سوال کیا جس پر رہبر کمیٹی کے اراکین نے منع کردیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ مذاکراتی دور میں استعفے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

Comments

- Advertisement -