اسلام آباد : حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ، نجکاری کیلئے رواں ماہ اظہار دلچسپی طلب کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق فاروق ستار کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس ہوا، جس میں نجکاری کمیشن حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے رواں ماہ ایکسپریشن آف انٹرسٹ جاری کیا جائے گا، اتحاد اور قطر کی ائیرلائنز پی آئی اے خریداری میں دلچسپی نہیں رکھتیں۔
سیکرٹری عثمان باجوہ کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی فنانشل ایڈوائزر کو 45 لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں کی جا چکی ہیں اور پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نیگٹوایکویٹی ختم اور سیلز ٹیکس چھوٹ مل چکی ہے۔
سیکرٹری نے بتایا کہ پی آئی اے نے 26 ارب روپے ایف بی آر، 10 ارب سول ایوی ایشن کے دینے ہیں، ائیر لائن ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن حکومت کیجانب سے ہی ادا کی جائے گی۔
آئی ایم ایف کیساتھ پی آئی اے کے علاوہ باقی ائیرلائنز کیلئے سیلز ٹیکس چھوٹ دینے پر اتفاق ہوا ہے، آئی ایم ایف نےپی آئی اے کے علاوہ دیگرائیرلائنزکوبھی نئے فلیٹس خریدنے پر ٹیکس چھوٹ دی۔
سیکرٹری نجکاری کمیشن کا کہنا تھا کہ دیگر ایئرلائنز کو بھی نئے جہاز خریدنےپرسیلز ٹیکس چھوٹ دی جائے گی، نجکاری کے بعد قومی ائیر لائن کو 15 سے 20 نئےفلیٹس خریدناہوں گے۔
تمام ائیر لائنز نئےفلیٹس خریدیں توتقریباً 60 سے 70 ارب ٹیکس چھوٹ ہو گی، سیلزٹیکس چھوٹ ملنےسےائیرلائنز خطے کی دیگرائیرلائنز کیساتھ مقابلہ کر سکیں گی۔
چیئرمین کمیٹی فاروق ستار نے کہا کمیٹی کی خواہش ہے 5 سال تک ملازمین کو نہ چھیڑا جائے، جس پر سیکریٹری نجکاری کمیشن نے کہا پی آئی اے پر کنسلٹنٹ کی فیس کے دو حصے تھے، ایک حصہ فیس 6.269 ملین ڈالر کی مد میں تھا، دوسرا حصہ دیگر اخراجات کی مد میں 69 ڈالر تھا، کنسلٹنٹ کو 4.3 ملین ڈالر کی ادائیگی ہو گئی ہے۔
کمیٹی کو بریفنگ میں بتایاگیا کہ پچھلی بولی میں شامل پارٹیاں اس بولی میں دوبارہ آنے کو تیار ہیں اور ملائیشیا کی ایک ائیر لائن نے ایک کنسورشیئم کے ساتھ مل کر بولی میں حصہ لیا، پچھلی بار 60 فیصدشیئرز بیچنے کی شرط رکھی تھی۔
سیکریٹری نجکاری کمیشن نے کہا آئی ایم ایف نے پی آئی اے کی نیگٹو ایکوئٹی کلیئر کرنے کی اجازت دی، ہماری خواہش ہےد قومی ائیر لائن کے 45 ارب کے بقایا جات حکومت اپنے پاس رکھ لے، قومی ائیر لائن کی نجکاری میں 45 ارب بقایا جات اور 18 فیصد جی ایس ٹی رکاوٹ بنا۔
چیئرمین کمیٹی فاروق ستار نے کہا انہوں نے اس لیے کم بڈ لگائی کہ 45 ارب کا انہیں ٹیکہ لگنا تھا تو سیکریٹری نجکاری کمیشن نے کہا اس وقتد قومی ائیر لائن کی بک میں 155 ارب کے ٹوٹل بقایا جات ہیں۔
جس پر چیئرمین کمیٹی فاروق ستار نے کہاد قومی ائیر لائن کے ملازمین پر تو آپ کوئی سودا نہیں کر رہے نا تو سیکریٹری نجکاری کمیشن نے بتایا ملازمین کو تو ہر صورت بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، ملازمین کی وجہ سے تو گزشتہ بار دو بڈر چلے گئے تھے۔