کراچی : شہباز حکومت نے اعلی تعلیمی کمیشن کا بجٹ 65 بلین سے کم کرکے 30 بلین کر دیا، جس کے باعث جامعات میں تحقیقی تعلیم مکمل طور پر رک گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے اعلیٰ تعلیم کے بجٹ میں کمی کردی ، اعلی تعلیمی کمیشن کا بجٹ 65 بلین سے کم کرکے 30 بلین کر دیا گیا، جس سے ملک بھر کی جامعات کے ہزاروں طلبا متاثر ہوں گے۔
بجٹ کم ہونے سے مالی حالات کا شکار سرکاری جامعات کی مشکلات بڑھ گئیں اور جامعات میں تحقیقی تعلیم مکمل طور پر رک گئی ہے۔
جامعات میں جاری ترقیاتی کام بند اور عارضی ٹیچرز کو نکالنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ پر کٹ لگنے سے فیسوں 3 سے 4 فیصد اضافہ ناگزیر ہو گیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں 200جامعات ہیں جنہیں ایچ ای سی فنڈنگ کرتی ہے، سابق وزیر اعظم عمران خان نے اعلی تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کیا تھا۔
ماہرین تعلیم نے کہا کہ ایچ ای سی کے بجٹ میں کمی کرنے سے مزید پریشانی ہوگی، یونیورسٹیوں کو اخراجات کو پورا کرنے کے لیے جاری ترقیاتی منصوبوں، تحقیقی سرگرمیوں اور نئے فیکلٹی ممبران کی خدمات کو روکنے پر مجبور کیا جائے گا۔ اسی طرح، طلباء اگلے سال تک ٹیوشن فیس میں تین سے چار گنا اضافے کا بوجھ برداشت کریں گے۔