اشتہار

حکومت نے چیف جسٹس پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال سے فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس کی ساکھ متاثر ہو چکی ہیں انہیں عہدہ چھوڑ دینا چاہیے، ایک آئین شکن لاڈلے کی سہولت کاری قبول نہیں کریں گے، یہ عیاں ہو چکا ہے کہ عمران داری ہو رہی تھی، جب پٹیشن ہی مسترد کر دی گئی تھی تو اس پر ایک اور فیصلہ کیسے آگیا؟

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ الیکشن کا نہیں بینچ فکسنگ کا معاملہ ہے، عدالتی کارروائی کو دیگر ججز نہ مانیں تو عوام کیسے مان لیں؟ سوال اٹھتے ہیں عدالتی سہولت کاری کیوں ہوئی؟ کیوں ججز نے اس معاملے سے خود کو الگ کر لیا ہے؟

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ عدالتی اور آئینی تاریخ میں ایسا فیصلہ نہیں ہوا، تین رکنی بنچ میں متنازع جج کو بٹھا دیا جاتا ہے، آئینی بحران کا جنم سپریم کورٹ سے ہو تو فیصلے پر کون اعتماد کرے گا؟ جسٹس اطہر من اللہ نے خط کے ذریعے سہولت کاری کو بے نقاب کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں الیکشن ہونے چاہئیں لیکن کسی کی دھونس دھمکی پر نہیں، نیشنل ایکشن پلان پر ازسرنو عمل درآمد کا فیصلہ ہوا ہے، اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئین کی مرضی کی تشریح قبول نہیں کی جا سکتی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں