تازہ ترین

’کشتی ڈوب چکی تھی، بے رحم ایجنٹ نے بہ حفاظت پہنچنے کی خوش خبری سناکر مٹھائی کے پیسے لے لیے‘

ڈسکہ: یونان کشتی حادثے کے سلسلے میں انسانی اسمگلرز کے انسانیت سوز رویوں کی مزید تفصیلات سامنے آ رہی ہیں، کشتی کے ایک لاپتا مسافر زین کے والد نے افسوس ناک صورت حال کی نشان دہی کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یونان میں ڈوبنے والی کشتی کے ایک لاپتا مسافر زین کا تعلق پنجاب کے شہر ڈسکہ سے ہے، زین کے والد نے اے آر وائی نیوز کے ساتھ گفتگو میں انکشاف کیا کہ یہ کوئی غیر قانونی سفر نہیں تھا بلکہ انسانی اسمگلرز نے انھیں ایک قانونی سفر کا بتایا تھا۔

زین کے والد نے بتایا کہ انھوں نے اس سفر کے لیے 25 لاکھ روپے دیے تھے، اتنی بڑی رقم دینے کی وجہ قانونی سفر ہی تھی، انھوں نے کہا کہ پچیس لاکھ روپے انھوں نے کوئی غیر قانونی سفر کے لیے نہیں دیے تھے۔

زین کے والد نے ایک اور دل دہلا دینے والے انسانیت سوز رویے کا بھی انکشاف کیا، انھوں نے کہا کشتی ڈوبنے کے بعد ایجنٹوں نے انھیں بہ حفاظت پہنچنے کی خوشخبریاں بھی سنائی تھیں۔

غم زدہ والد نے مزید بتایا کہ کشتی ڈوب چکی تھی لیکن اس کے باوجود بے رحم ایجنٹ آیا اور بقایا رقم، اور مٹھائی کے 5 ہزار لے گیا۔

Comments

- Advertisement -