منگل, نومبر 26, 2024
اشتہار

سندھ وائلڈ لائف نے 300 کچھوؤں کے بچوں کو سمندر میں چھوڑ دیا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: محکمہ وائلڈ لائف سندھ نے انڈوں سے نکلنے والے 300 کچھوؤں کو سمندر میں چھوڑ دیا جن کی عمریں ایک سے دو روز کے لگ بھگ ہیں۔

انچارج میرین ٹرٹل کنزرویشن محکمہ وائلڈ لائف سندھ اشفاق میمن نے بتایا کہ رواں سال کے سیزن کے آغاز سے اب تک 8 گرین ٹرٹلز کے مادہ کے 8 ہزار انڈوں کو گھونسلے میں رکھا جا چکا ہے، انڈوں سے بچے نکلنے کا دورانیہ 45 سے 60 دن پر محیط ہوتا ہے اور افزائش نسل کیلیے آنے والے سبز کچھووں کی مادہ کو ٹیگز بھی لگائے جاتے ہیں۔

اشفاق میمن کے مطابق اس سال کچھوؤں کے انڈوں کا ہدف 30 ہزار رکھا گیا ہے۔ ایک مادہ 80 سے 110 کے قریب انڈے دیتی ہے، سن 1975 سے اب تک 9 لاکھ کے لگ بھگ کچھوؤں کے بچے سمندر میں چھوڑے جا چکے ہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں مختلف وجوہات کی بنا پر کچھووں کی باقی اقسام معدوم ہو چکی ہیں۔ گرین ٹرٹل واحد قسم ہے جو سندھ اور بلوچستان کے ساحلوں کا رخ کرتی ہیں۔

گرین ٹرٹلز کی افزائش نسل کا دورانیہ اگست کے وسط سے فروری کے وسط تک برقرار رہتا ہے۔

Comments

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں