اسلام آباد : گدو پاور پلانٹ کی بندش سے 2 سال میں 86 ارب 18 کروڑ کا نقصان ہوا اور بندش سے مہنگے پاور پلانٹس سے بجلی پیدا کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق گدو پاور پلانٹ کی عدم دستیابی کے باعث قومی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔
پاورپلانٹ کی بندش سے 2 سال میں 86 ارب 18 کروڑ کا نقصان ہوا، دستاویز میں بتایا گیا کہ پاورپلانٹ کی بندش سے مہنگے پاور پلانٹس سے بجلی پیدا کی گئی، پلانٹ اوپن سائیکل پر چلانے سے ایک سال میں قومی خزانے کو 8 ارب کانقصان ہوا۔
مالی سال 23-2023 میں گدوپلانٹ کی بندش سے 6 ارب 49 کروڑکانقصان ہوا تھا کیونکہ پاورپلانٹ کو اوپن سائیکل موڈ پر چلانے سےڈیڑھ گنا مہنگی بجلی پیدا کی گئی۔
کمرشل آپریشن ڈیٹ سے ہی گدو پلانٹ دو بڑی مشینیی خرابیوں سے متاثر ہوچکا ہے اور فروری 2021 سے جون 2022 تک پاور پلانٹ کی گیس ٹربائنز خراب رہیں۔
جولائی 2022 سے گدو 747 کی سٹیم ٹربائن فورسڈ آوٹیج پر ہے جبکہ پاورپلانٹ کی اسٹیم ٹربائن کی عدم دستیابی سے ملکی زرمبادلہ پر بوجھ پڑ رہا ہے۔
نیپرا نے گدو 747کے آپریشنل فریم ورک کے اسٹریٹجک ریویو کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مزید مالی نقصان سے بچنے کیلئے جنگی بنیادوں پر اسٹیم ٹربائن کی مرمت کی ضرورت ہے۔