کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات پر وفاقی حکومت نے بھی قدم اٹھاتے ہوئے جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دے دی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل، جنھیں جیل میں کبھی سانپ کا سامنا ہوا تو کبھی دوران قید پٹائی کی کوشش کی گئی، کے خلاف ملیر میں دہشت گردی کے مقدمات پر وفاقی حکومت نے پہلی مرتبہ صوبائی کیس میں جے آئی ٹی قائم کر دی ہے۔
ڈائریکٹر کارپوریٹ کرائم سرکل ڈاکٹر فاروق جے آئی ٹی کے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں، ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر اور دیگر اہم اداروں کے نمائندے بھی جے آئی ٹی میں شامل ہیں۔
یہ جے آئی ٹی یہ جاننے کی کوشش کرے گی کہ حلیم عادل کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات کیسے بنے، تحقیقات میں اصل حقائق معلوم کیے جائیں گے۔
نوابشاہ: حلیم عادل شیخ کے قافلے پر حملہ، گورنر سندھ کی مذمت
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے پہلی بار صوبے کے کسی کیس میں جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دی ہے، حلیم عادل شیخ پر ملیر میں دوران ضمنی الیکشن مقدمے بنائے گئے تھے۔
اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ گرفتار بھی ہوئے اور انھیں جیل میں سانپ کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔