اسرائیلی فوج کے استعفیٰ دے کر جانے والے سربراہ کا مضحکہ خیز دعویٰ سامنے آیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ فوج نے حماس کے 20 ہزار کارکن مار دیے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مستعفی سربراہ ہرزی ہیلوی کا کہنا ہے کہ ان کی فوج نے 15 ماہ کے زیادہ عرصے میں، غزہ کی پٹی میں چھڑنے والی جنگ کے دوران حماس تنظیم کے تقریباً 20 ہزار عناصر کو موت کی نیند سلا دیا۔
ہیلوی نے یہ بات منگل کے روز اپنے استعفے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ٹی وی پر خطاب میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس کے عسکری ونگ کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے، اسرائیل نے تنظیم کی سینئر قیادت اور تقریباً بیس ہزار ارکان کو ختم کر دیا۔
اس سے قبل ہیلوی نے اپنے منصب سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے باور کرایا تھا کہ وہ سات اکتوبر 2023 کو فوج اور سیکیورٹی اداروں کی ناکامی کی ذمے داری قبول کرتے ہیں۔ ان کا اشارہ حماس کی جانب سے غزہ کے علاقوں پر بڑے حملے کی جانب تھا۔ اسرائیلی ٹی وی چینل کے مطابق ہیلوی نے اپنی ذمے داریوں اور منصب سے سبک دوش ہونے کے لیے 6 مارچ کا دن مقرر کیا ہے۔
حماس کا اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے اگلے مرحلے سے متعلق اہم بیان
انھوں نے کہا حماس تنظیم کی زیادہ تر قیادت ماری گئی ہے، جس میں اس کے سربراہ یحییٰ سنوار کے ساتھ ساتھ اس کے عسکری ونگ کی اعلیٰ شخصیات بشمول اس کے سربراہ محمد دایف بھی شامل ہیں۔
انھوں نے کہا لبنان کی حزب اللہ تحریک کے خلاف آپریشن کے دوران بھی آئی ڈی ایف نے اس کے سربراہ حسن نصر اللہ سمیت تقریباً 4000 ارکان کو ہلاک کیا ہے، آئی ڈی ایف نے مغربی کنارے میں اپنے چھاپوں کے دوران 794 فلسطینی بنیاد پرستوں کو بھی ختم کیا۔