حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے وسطی اسرائیل میں تل ابیب میں سائرن بجا کر ممکنہ آنے والے راکٹوں کی وارننگ دی ہے۔
القسام بریگیڈز نے ٹیلی گرام پر ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی شہر پر میزائل بیراج سے بمباری کی ہے جو کہ شہریوں کے خلاف صیہونی قتل عام کا جواب ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق، تل ابیب کے علاقے میں پندرہ دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، راکٹ جنوبی غزہ کے علاقے رفح سے فائر کیے گئے جہاں فوج شدید فوجی آپریشن کر رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تل ابیب کے علاوہ ہرزلیہ اور پیٹہ ٹکوا سمیت کئی شہروں اور قصبوں میں راکٹ سائرن بجنے لگے۔
ٹائمز آف اسرائیل نے فوجی حکام کے حوالے سے بتایا کہ بیراج میں تقریباً 10 راکٹ داغے گئے۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی دفاعی نظام نے متعدد راکٹوں کو روکا ہے تاہم کچھ دوسرے مختلف علاقوں میں گرے ہیں۔
الجزیرہ کے نمائندے عمران خان کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ راکٹ حملے میں متاثر ہونے والا ناقابل یقین حد تک وسیع علاقہ [تل ابیب، ہرزلیہ، پیٹہ ٹکوا[ ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس 228 دن کی جنگ کے بعد بھی اسرائیل پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
جب وہ پہلا بیراج فائر ہوا تو کسی کو بھی یقین نہیں آیا کہ یہ حماس کا ہے سب نے سوچا یہ حزب اللہ لبنان سے ہم پر حملہ کر رہی ہے” کیونکہ ان کا خیال تھا کہ حماس کی صلاحیت ختم ہو گئی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ یہ اسرائیلی فوج کے لیے ایک مسئلہ اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے لیے ایک سیاسی مسئلہ ہوگا، لیکن اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ اسے اسرائیلی فوج کی ناکامی کے طور پر دیکھا جائے گا۔