غزہ میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے پیش نظر حماس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ جمعرات کے روز 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کریگی، اس کے علاوہ ہفتے کے روز 3 یرغمالیوں کو رہا بھی کیا جائے گا۔
غیر ملکی ذرائع ا بلاغ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، غزہ میں موبائل گھروں اور خیموں کی ترسیل پر پابندی برقرار ہے۔
ادھر اسرائیل نے لبنان میں ڈرون حملہ کر کے فلسطینی تحریک مزاحمت کے ایک اہم ذمہ دار ابو عماد محمد شاہین کو شہید کر دیا۔
القسام بریگیڈز نے لبنان میں اہم کمانڈر کی اسرائیلی حمالے میں شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔
حماس کے مسلح ونگ نے محمد ابراہیم شاہین کی جرات و بہادری پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت میں، بشمول غزہ کی جنگ کے دوران، ان کا اہم کردار اور خصوصی نقش تھے۔
فلسطینی گروپ نے کہا کہ وہ اپنی کارروائیاں اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک کہ ہمارے لوگوں کی آزادی اور واپسی کا خواب پورا نہیں ہو جاتا۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق، شاہین لبنانی ملیشیا کے ساتھ رابطہ اور ہم آہنگی کے نگران بھی تھے اور وہ صالح العاروری اور ذکی شاہین کے ساتھ مل کر مغربی کنارے میں حملوں کی منصوبہ بندی کا حصہ تھے۔
اخبار یدیعوت آحرونوت کے مطابق وہ ”لبنان میں آپریشنل سیکشن“ کے سربراہ تھے، جو بیرون ملک اسرائیلی اہداف پر حملوں کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔
لبنان کا ایران کی پروازوں سے متعلق بڑا فیصلہ
محمد شاہین ابو عماد غزہ کے پناہ گزین کیمپ البقعہ میں پیدا ہوئے اور ان کا خاندان الفالوجہ گاو?ں سے نقل مکانی کر کے غزہ آیا تھا اور ان کے پاس اردنی شہریت بھی تھی۔ قدس نیوز نیٹ ورک نے بتایا کہ ان کے بھائی حمزہ کو کئی سال قبل لبنان کے جنوبی علاقے میں واقع البرج الشمالی کیمپ میں ہونے والے ایک دھماکے میں شہید کر دیا گیا تھا۔