فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل طاقت کے ذریعے یرغمالیوں کو رہا کروانے کی کوشش کرتا ہے تو وہ تابوتوں میں واپس ملیں گے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق حماس نے حالیہ بیان میں کہا کہ یرغمالیوں کو زندہ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں لیکن صیہونی ریاست کی بمباری ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
حماس نے کہا کہ جب بھی اسرائیل یرغمالیوں کو طاقت کے ذریعے حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے تو انہیں تابوتوں میں پاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی
اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی معہدے کے باوجود گزشتہ ہفتے سے غزہ پٹی پر شدید فضائی حملے دوبارہ شروع کیے اور زمینی کارروائیاں کیں۔ فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق حالیہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 830 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بدھ کے روز حماس کو خبردار کیا کہ اگر اس نے یرغمالیوں کو رہا کرنے سے انکار کیا تو غزہ پر قبضہ کر لیں گے۔
7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے دوران پکڑے گئے 251 یرغمالیوں میں سے 58 اب بھی غزہ میں قید ہیں جن میں سے 34 ہلاک ہو چکے ہیں۔
نیتن یاہو نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ حماس ہمارے یرغمالیوں کی رہائی سے انکار پر جتنی زیادہ برقرار رہے گی ہم اتنا ہی زیادہ دباؤ ڈالیں گے۔
نیتن یاہو کا مذکورہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا جب اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے پر غزہ کے کچھ حصوں کو الحاق کرنے کی دھمکی دی تھی۔