اسرائیلی وزیر نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ پر حماس کا موثر کنٹرول موجود نہیں ہے۔
اسرائیل کی جنگی کابینہ کے ایک رکن بینی گینٹز نے کہا ہے کہ حماس کی بہت سی بٹالینز کو "ختم کر دیا گیا ہے اب غزہ کے لوگوں کے پاس حماس کی کوئی حکومت نہیں ہے۔
انہوں نے ایک تقریر میں کہا کہ ہمیں ابھی تسلسل کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ حماس دوبارہ کنٹرول حاصل کر لے گی۔
وزیر نے جنگ کے تیسرے مہینے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں سرگرمی ایک طویل عرصے تک جاری رہے گی اور غزہ میں سیکورٹی ہمارے ہاتھ میں رہے گی۔
اپنے ٹیلی ویژن بیان میں اسرائیلی جنگی کابینہ کے وزیر نے یہ بھی کہا کہ لبنانی حکومت کو سوچنا چاہیے کہ آیا وہ ایران کی فرنٹ شیلڈ ہیں، اگر حزب اللہ جاری رہی تو ہم جنوبی لبنان میں اسی طرح کارروائی کریں گے جس طرح ہم شمالی غزہ کی پٹی میں کارروائی کرتے ہیں یہ لبنان کے لیے خطرہ نہیں ہے بلکہ یہ شمال (اسرائیلی) باشندوں کے لیے ایک وعدہ ہے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی نیندیں اڑا دیں۔ صہیونی فوج کو مزاحمت کاروں کے ہاتھوں منہ کی کھانی پڑ گئی۔
حماس کے القسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ انہوں نے شمالی غزہ میں اسرائیلی فورسز پر کئی حملے کیے ہیں۔ اسرائیل کے اس بیان کے کئی دن بعد جب صیہونیوں نے محصور پٹی کے اس حصے میں حماس کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
ٹیلی گرام پر بیانات میں، گروپ نے کہا کہ انہوں نے غزہ شہر کے الزیتون محلے کے جنوب میں "دشمن کی افواج” پر حملے کیے ہیں۔
گروپ کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیلی فورسز کو مشین گن اور مارٹر فائر سے حواس باختہ کیا، القسام کے جنگجوؤں نے السیکا اسٹریٹ کے قریب اسرائیلی فوجیوں کو "ہلاک اور زخمی” کرنے میں کامیاب ہوئے۔