راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں قید بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے اپنے ساتھ روا سلوک پر عام معافی کا اعلان کر دیا۔
پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمپنی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان سے مذاکراتی کمیٹی نے ملاقات کر لی ہے، اوورسیز کیلیے ترسیلات زر سے متعلق کال جاری رہے گی۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پہلی بار کسی جماعت کو اس طرح انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے، مذاکرات کے کٹ آف کا ٹائم فریم جنوری تک ہے، حکومت کے ساتھ مذاکرات کو 31 جنوری تک مکمل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان اپنے خلاف قاتلانہ حملے اور مقدمات پر معاف کرنے کو تیار ہیں اور انہوں نے مذاکراتی کمیٹی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضلع کرم کے معاملے پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور علامہ راجہ ناصر عباس سے خصوصی گفتگو کی، ملاقات میں کرم کے مسئلے کا جلد حل نکالنے پر بات ہوئی ہے۔
صاحبزادہ نے مزید کہا کہ 31 جنوری 2025 تک مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں، 26 نومبر کے احتجاج پر جوڈیشل کمیشن، اسیر رہنماؤں اور کارکنان کی رہائی ہمارے ایجنڈے کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کسی ڈیل کے نتیجے میں نہیں چاہتے، وہ تمام مقدمات کا سامنا کر کے عدالتوں کے ذریعے باہر آئیں گے، یہ تحقیقات ہونی چاہیے 9 مئی کو اشتعال دلانے والے لوگ کون تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان پر بانی پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کسی اور کی جنگ کا حصہ نہیں بن سکتے، بانی پی ٹی آئی نے افغانستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیا ہے۔