کراچی: فلم جوانی پھر نہیں آنی کے اداکارحمزہ علی عباسی نے اپنی ہی فلم کے دو گانوں پر تنقید کرڈالی۔
اداکارحمزہ علی عباسی فلم ’جوانی پھر نہیں آنی ‘ کا حصہ ہیں لیکن ایک ہفتے بعد جاری ہونیوالے فلم کے ٹریلر سے انہیں نکالے جانے کا امکان ظاہر کیاجارہاہے، حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ انہوں نے فلم سے خود ہی دوری اختیار کرلی ہے ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر حمزہ علی عباسی نے لکھاکہ فلم کے گانے اور مناظر نہایت نامناسب اور قابل اعتراض ہیں اور بم گرائے جانے کے مناظر کی موجودگی میں وہ فلم کی پروموشن کا حصہ نہیں رہ سکتے۔
حمزہ علی عباسی نے کہا کہ اگر یہ دونوں پارٹ گانے فلم سے نکالے جاتے ہیں تو وہ پروموشن ٹیم کا حصہ ہوں گے ورنہ پرہیز ہی کریں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ تمام لوگوں نے جوانی پھر نہیں آنی کا ٹریلر تو دیکھ ہی لیاہوگااور مجھے یہ کہتے ہوئے فخر محسوس کرتاہوں کہ فلم 100فیصد مزاحیہ اور سکرپٹ میں کوئی بھی غیرمناسب لفظ نہیں لیکن اس میں دوگانے شامل ہیں جو ان کے نزدیک مناسب نہیں ۔
اُنہوں نے لکھاکہ ان گانوں کا علم اُنہیں فلم کی شوٹنگ کے بہت بعد میں ہوااوراگر میں نے اس کی حمایت کی تو میرے بہت سے دوستوں کیلئے کئی مشکلات ہوسکتی ہیں ، کسی کو بھی کسی کی ذاتی زندگی پر اعتراض نہیں ہوتالیکن یہ فلم پبلک پراپرٹی ہے اور اس کا معاشرے پر اثر ہوگااور میں اپنے پراجیکٹس میں ایسی چیزوں کی مخالفت کرتاہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو بھی وجوہات تھیں ، میں ایسی چیز کا حصہ رہاجس کی مخالفت کرتاہوں اور اپنی ہی تنقید کا خود نشانہ بنتارہا، میں نے پی ٹی آئی کلچرل سیکشن آفس سے استعفیٰ دیا ، معذرت کی اور اس کیخلاف بھی آوازاٹھائی،فلمیں ہی آپ کی کلچرل شناخت اور معاشرتی روایات کی وضاحت کرتی ہیں اور یہ آپ لوگوں پر منحصر ہے کہ آپ کس قسم کی پاکستانی فلم دیکھنا اوراس کی حمایت کرناچاہتے ہیں ۔ پاکستانی سینماءکی قسمت آپ کے ہاتھ میں ہے اور عقل مندبنیں ۔
حمزہ کے اس بیان پر سی ای او اے آروائی ڈجیٹل نیٹ ورک جرجیس سیجا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ حمزہ علی عباسی کے رائے کی قدر کرتے ہیں لیکن انہوں حمزہ علی عباسی کو مشورہ دیا کہ حمزہ کو اپنے دوستوں کے کام پر تنقید نہیں کرنا چاہیئے۔
پاکستانی گلوکار علی ظفر نے بھی حمزہ کے بیان پر جواب دیتے ہوئے انہیں مشورہ دیا کہ پرسکون ہو جاؤ اور بات جانے دو۔