تازہ ترین

Array

کراچی میں پولیس اہلکار کی غفلت سے دستی بم مزدور کے ہاتھ میں پھٹ گیا

کراچی: شہر قائد کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس کی غفلت کے نتیجے میں دستی بم ایک شخص کے ہاتھ میں پھٹ گیا، جس سے مذکورہ مزدور زخمی ہوگیا۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز نذیر شاہ کے مطابق شاہ لطیف ٹاؤن کے نااہل اہلکار کی غلطی کا خمیازہ غریب مزدور کو بھگتنا پڑ گیا، شاہ لطیف ٹاؤن میں کیس پراپرٹی کے دستی بم پر سے نمبر مٹانے کے لیے اہلکار ویلڈنگ کی دکان پر لے گیا اور مزدور سے کہا کہ اس کا نمبر مٹادیا جائے۔

رپورٹ کے مطابق مزدور نے پولیس اہلکار سے کہا کہ اگر اس دستی بم پر دباؤ ڈالا جائے گا تو یہ پھٹ سکتا ہے لیکن اہلکار بم سے نمبر مٹانے کے لیے مزدور پر دباؤ ڈالا۔

مزدور نے دستی بم پر گرینڈر چلانا شروع کیا تو وہ زور دار دھماکے سے اس کے ہاتھ میں پھٹ گیا جس کے سبب مزدور کی انگلیاں دھماکے سے اڑ گئیں اور جسم پر بھی چوٹیں آئی۔

زخمی مزدور کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے طبی امداد دی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: اے ٹی سی میں ثبوت کے طورپرپیش کردہ دستی بم پھٹ گیا

دستی بم کیس پراپرٹی تھا جس طرح پستول پر بھی نمبر درج ہوتے ہیں انہیں مٹایا جاتا ہے تاہم یہ تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا کہ اہلکار دستی بم سے نمبر کیوں مٹوانا چاہتا تھا۔

آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس آفیسر کی محکمانہ امور میں مبینہ غفلت و لاپروائی کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر ایس ایس پی ملیر اور متعلقہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن سے تفصیلی انکوائری اور جملہ محکمانہ اقدامات پر مشتمل رپورٹ طلب کرلی۔

ذرائع کے مطابق غفلت برتنے والے تفتیشی افسر ہمت خان کو معطل کردیا گیا ہے۔

 

واضح رہے کہ دو سال قبل کلفٹن میں واقع انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دستی بم کا ڈیٹونیٹر پھٹنے سے تین افراد زخمی ہوگئے تھے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت میں گینگ وار کے ملزم کے کیس کی سماعت کے دوران ملزم کے وکیل کے اصرار پر پولیس اہلکار نے کیس پراپرٹی کو کھولا تو اس میں موجود دستی بم کا ڈیٹو نیٹر پھٹ گیا تھا۔

ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا تھا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے اس کی انکوائری کررہے ہیں اور آئندہ اس قسم کے واقعات سے بچنے کے لیے عدالت میں کسی بھی کیس کی پراپرٹی پیش کرنے کے حوالے سے مروجہ طریقہ کار پر نظرثانی کریں گے۔

Comments

- Advertisement -