پیر, جولائی 7, 2025
اشتہار

عمران خان کی طرح عدالتوں اورجیلوں سے نہیں بھاگا،ذوالفقاربھٹو کی طرح پھانسی بھی قبول ہوگی،حنیف عباسی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : مسلم لیگ کے رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ عمران خان کی طرح کبھی عدالتوں اورجیلوں سے نہیں بھاگا، عمران خان صاحب 8گھنٹے تھانے میں رہے تو چیخیں نکل گئی تھیں۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ کے رہنما حنیف عباسی کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میراجینا اور مرنا اپنے لوگوں اور پاکستان کے ساتھ ہے، مجھے ذوالفقاربھٹو کی طرح پھانسی بھی قبول ہوگی، مجھے جلاوطن نہ کرنا اپنےلوگوں سے دور نہ کرنا، میں فوادچوہدری کی طرح رنگ بدلنے والا گرگٹ نہیں، عمران خان صاحب 8گھنٹے تھانے میں رہے تو چیخیں نکل گئی تھیں۔

حنیف عباسی نے کہا کہ نوازشریف نے ایک چیز نہیں چھپائی،مخالفین نے تو ڈھیر چھپالیے، موجود معزز ججوں کی جانب سے جو بھی فیصلہ آیا قبول کریں گے، میاں نوازشریف اور پاکستان لازم وملزوم ہیں، نوازشریف کو غیرجمہوری طریقے سے ہٹانے والا عدم استحکام کا بھی ذمے دار ہوگا۔ جہانگیر ترین کو بچوں کی طرف سے تحائف پر اعتراض نہیں،

مسلم لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان آپ کا ادھارمیں چکاؤں گا، باہر سے ترسیلات بھیجنے والوں کا احترام کرتےہیں، عمران خان آپ نے یہودیوں اورہندوؤں سے جو مال لیا، وہ بتاؤں گا، یہ سب چیزیں سامنے آئیں گی تو آپ کا چہرہ قوم کے سامنے بے نقاب ہوگا، اداروں کے لیے آنے وال اپیسہ یو کے سے پاکستان نہیں آیا، کہیں اور گیا۔

انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند کی ضد کر رہا ہے، دانیال عزیز

مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاناما میں وزیراعظم نوازشریف کا نام ہی نہیں تھا، 1962 سے لے کر اب تک کا ریکارڈ پیش نہیں کیا جاسکا، بچوں کے تحائف سے متعلق معاملہ چل رہاہے، بلوچستان کے سیکریٹری کے گھر سے اتنے نوٹ ملے کہ مشینوں سے گنناپڑے، وہ نیب میں آئے اور پلی بارگین کے ذریعے معاملہ ختم کیا گیا۔

دانیال عزیز نے کہا کہ اب ایک اور انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند کی ضد کر رہا ہے، پاکستانی سب دیکھ رہے ہیں،ہم بھی انتظار کر رہے ہیں، پوری قوم کے ساتھ کھیل کھیلاجارہا ہے، نوازشریف کو لانگ مارچ کے وقت باہرکےحکمرانوں نے نہ جانےکےفون کیے لیکن نوازشریف باہر نکلے اور جج بحال ہوئے۔

انکا کہنا تھا کہ طریقہ آئین وقانون کے مطابق اوریکساں ہوناچاہیے، جے آئی ٹی جب بنی بھی نہیں تھی انکے پاس میڈیا اور سوشل میڈیا کا ریکارڈ تھا، مکمل انصاف کے لیے پوری طرح سے تحقیقات کرنی چاہیے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں