حارث رؤف نے وہاب کے دورہ آسٹریلیا سے تاخیر سے دستبرداری کے دعوے کی تردید کردی۔
چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے آئندہ دورہ آسٹریلیا کے لیے پاکستان کے 18 رکنی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کیا ہے۔
تین میچوں کی سیریز 14 دسمبر 2023 سے 7 جنوری 2024 تک کھیلی جائے گی تاہم اسکواڈ پر خصوصاً فاسٹ بولرز سے متعلق سوالات اٹھائے جارہے ہیں کیونکہ اس میں تیز گیند باز حارث رؤف شامل نہیں ہیں۔
وہاب نے پریس کانفرنس میں حارث رؤف کے ورک منیجمنٹ کے خدشات کی وجہ سے دورے سے دستبردار ہونے کے فیصلے پر روشنی ڈالی۔
ریاض نے کہا کہ ہم نے دو روز قبل اس دورے کے بارے میں حارث رؤف سے بات کی تھی اور انہوں نے پاکستان کے لیے ٹیسٹ کھیلنے کی رضامندی ظاہر کی تھی تاہم انہوں نے کل رات اپنا ارادہ بدل لیا اور وہ آسٹریلیا کی اس ٹیسٹ سیریز کا حصہ نہیں بننا چاہتے تھے۔
کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق رؤف کا وہاب کے ساتھ تبادلے کے بارے میں ایک مختلف نقطہ نظر ہے۔ کھلاڑی کے قریبی ذرائع نے پبلیکیشن کو بتایا کہ رؤف نے پہلے کبھی آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچوں میں شرکت کا عہد نہیں کیا۔ اس لیے آخری لمحات میں دورے سے دستبردار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔
انہوں نے وہاب کو سمجھایا کہ وہ لیڈ اپ میں زیادہ ریڈ بال کرکٹ میں شامل نہیں تھے اور اپنی وائٹ بال کی مہارت اور مجموعی فٹنس کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے انہیں بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں کھیلنے کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال ہے۔ یہ غیر یقینی صورتحال چیف سلیکٹر اور رؤف کے درمیان کشیدہ تعلقات سے پیدا ہوئی ہے۔
بی بی ایل کا آغاز 13 دسمبر کو ہونا ہے اور 4 فروری تک چلے گا، جو آسٹریلیا میں ہونے والے تینوں ٹیسٹوں کے ساتھ اوور لیپ ہو گا، جس سے رؤف کی دستیابی متاثر ہوتی اگر وہ پاکستان اسکواڈ کا حصہ ہوتے۔