واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے ساتھ اپنے تنازعے کو اور تیز کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ اسے غیر ملکی طلبہ کے اندراج کو محدود کرنا ہوگا، اور حکومت کے ساتھ اپنے بین الاقوامی طلبہ کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرنا ہوگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے کہا ہارورڈ یونیورسٹی ہمیں اپنی فہرستیں دکھائے، کہ ان کے پاس کتنے غیر ملکی طلبہ ہیں، یہ ان کے طلبہ کا تقریباً 31 فی صد ہیں، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ وہ طلبہ کہاں سے آتے ہیں، کیا وہ پریشانی پیدا کرنے والے ہیں؟ وہ کن ممالک سے آئے ہیں؟
واضح رہے کہ یونیورسٹی کے اندراج کے اعداد و شمار کے مطابق غیر ملکی طلبہ ہارورڈ کے ٹوٹل طلبہ کا 27 فی صد بنتے ہیں۔ تاہم ٹرمپ نے کہا ’’میرے خیال میں ان کے پاس 15 فی صد کی حد ہونی چاہیے، نہ کہ 31 فی صد۔‘‘
امریکی کمپنیاں چین کو مصنوعات فروخت نہ کریں، ٹرمپ انتظامیہ کا حکم
انھوں نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یونیورسٹیاں ایسے لوگوں کو قبول کریں جو ہمارے ملک سے محبت کرنے والے ہیں۔ ہارورڈ ہمارے ملک کے ساتھ انتہائی بے عزتی کے ساتھ برتاؤ کر رہا ہے، اور وہ اپنا طرز عمل درست کرنے کی بجائے مزید گہرائی میں اتر رہے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ ہارورڈ سے وابستہ تمام ویزا ہولڈرز کا جائزہ لے رہا ہے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اعلان کیا ہے کہ امریکا پر تنقید کرنے والوں کو ویزا نہیں دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا آج نئی ویزا پابندیوں کا اعلان کر رہے ہیں، امریکیوں کے حقوق کو نقصان پہنچانے والوں کو اپنے ملک میں نہیں آنے دیں گے۔