تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

پاکستان میں دل کی بیماریوں سے جوانوں‌ میں‌ اچانک بڑھتی اموات کی وجہ کیا ہے؟

پاکستان میں دل کی بیماریوں سے جوانوں کی جانیں ضائع ہونے میں تشویش ناک اضافہ ہو گیا ہے، این آئی ایچ کے مطابق پاکستان میں ہر چوتھا جوان آدمی دل کے عارضے میں مبتلا ہے، اور ملک میں پیدا ہونے والا ہر تیسرا بچہ دل کے مرض میں مبتلا ہے۔

این آئی ایچ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر ایک گھنٹے میں 50 سے زائد افراد دل کی بیماریوں میں مر جاتے ہیں جب کہ پانچ سال قبل ہر گھنٹے میں مرنے والوں کی تعداد صرف 12 تھی۔

این آئی وی سی ڈی کے ماہر امراض قلب پروفیسر خاور کاظمی کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق پاکستان میں دل کی بیماریوں مبتلا 4 لاکھ افراد ہر سال اپنی جان گنوا دیتے ہیں، جو مختلف بیماریوں میں چل بسنے والوں کا 29 فی صد ہے۔

پاکستان میں ایک زمانے تک دل کی بیماری امیروں کی بیماری سمجھی جا تی تھی، مگر اب اس سے کوئی بھی بچا ہوا نہیں ہے۔ پاکستان میں اب دل کی تکلیف یا بیماری امیر غریب، بوڑھے جوان سب کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 30 سے 40 سال کی عمر کے افراد میں دل کی بیماریوں کے سبب اموات بڑھتی جا رہی ہیں، جس کا سب سے بڑا سبب غیر صحت مندانہ طرز زندگی اور بڑھتی ہوئی سگریٹ نوشی ہے، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل میں فاسٹ فوڈ، لائف اسٹائل، ذیابیطس اور ذہنی دباؤ دل کی بیماری کے اسباب ہیں۔

پاکستان میں گزشتہ چند سالوں سے نوجوان آبادی میں امراض قلب کی وجہ سے اموات میں بے تحاشا اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور آج کل روزانہ 30 سال سے کم عمر کئی افراد دل کے دورے کی وجہ سے اسپتالوں میں لائے جا رہے ہیں، جب کہ 30 سے 40 سال کی عمر کے افراد میں دل کے دوروں اور امراض قلب کے سبب اموات میں تشویش ناک اضافہ ہو چکا ہے۔

آغا خان اسپتال کے مطابق سالانہ 60 ہزار بچے دل کے امراض لیے پیدا ہوتے ہیں، جس میں 60 فی صد بچے غیر معیاری علاج کی وجہ سے اپنی پیدائش کے ابتدائی برسوں ہی میں ہی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

ماہرین امراض قلب نوجوانوں میں دل کی بیماری میں اضافے کو جسمانی سرگرمیوں میں کمی، کھیلوں سے دوری، جسمانی محنت کی کمی اور ورزش نہ کرنا، موٹاپا، شوگر اور بلڈ پریشر کی بیماریوں کا سبب بتاتے ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، تمباکو نوشی، ہائی کولیسٹرول، موٹاپا، غیر فعالیت، الکحل کا زیادہ استعمال، ذہنی دباؤ جیسے عوامل دل کی بیماریوں کے بڑے اسباب ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سگریٹ پینے سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے، یہ اچھے کولیسٹرول کو کم کرتا ہے، خراب کولیسٹرول کو بڑھاتا ہے اور شریانوں میں موجود خلیوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ زیادہ اہم بات یہ ہے کہ اس کی وجہ سے شریانوں میں خون جم جاتا ہے۔ نوجوان مریضوں میں دل کے دورے کی ایک اہم وجہ سگریٹ نوشی ہے۔

ماہرین امرض قلب کے مطابق بہتر طرز زندگی اور مناسب خوراک دل کی بیماریوں سے دور رہنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے، لیکن ایک اور تشویش ناک امر یہ بھی ہے کہ پاکستان کے ماہرین امراضِ قلب کہتے ہیں کہ ملک کا موجودہ صحت کا نظام ملک کے ایک تہائی مریضوں کے علاج کی بھی سکت نہیں رکھتا، اس لیے پاکستان میں ہر گھنٹے میں 50 افراد دل کی بیماریوں کے سبب انتقال کر جاتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس وقت حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کا فوکس دل کی بیماریوں کا علاج نہیں بلکہ ان سے بچاؤ ہونا چاہیے۔

Comments

- Advertisement -