جکارتہ : انڈونیشیا میں نایاب طوطوں کی اسمگلنگ ناکام ہوگئی، پولیس نے بوتلوں میں بند درجنوں طوطے برآمد کرلیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا میں انتہائی دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں پیسے کمانے کی لالچ میں نامعلوم ملزمان نے بے زبان پرندوں کو پانی کی بوتلوں میں بند کردیا تاکہ انہیں اسمگل کیا جاسکے۔
انڈونیشین پولیس نے آسٹریلین نسل کے بلیک کیپ نایاب طوطوں کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 64 زندہ جبکہ 10 طوطے مردہ حالت میں برآمد کرلیے۔
طوطوں کو بوتلوں میں بند کرکے ایک باکس کے اندر رکھا گیا تھا، جس میں سے عجیب و غریب آوازیں آنے پر شب کریو نے باکس کو کھولا تو حیران رہ گئے۔
باکس کے اندر پلاسٹک کی بوتلوں میں طوطے بند کیےگئے تھے جو بوتل میں بری طرح پھنسے ہوئے تھے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق طوطوں کو یورپی ممالک کی مارکیٹوں میں اسمگل کیا جاتا ہے تاکہ مہنگے داموں فروخت کی جاسکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈونیشیا میں یہ کوئی پہلی کارروائی نہیں ہے بلکہ پانچ سال قبل بھی بوتل میں بند قیمتوں پرندوں کی اسمگلنگ کی کوشش کو ناکام بنایا گیا تھا۔